کشمیر کی موجودہ صورتحال انتہائی تشویشناک ، اسلاموفوبیا نے مغرب میں مسلمان مہاجرین کی مشکلات میں اضافہ کیا / عمر ان خان
عالمی اداروں نے بھارت میں شہریت ترمیمی قانون کے مسئلے کو حل نہ کروایا تو پاکستان کیلئے مشکلات پیدا ہوں گی
سرینگر/17فروری: کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا کہ 6 ماہ سے کشمیر میں عوام کھلی جیل میں قید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں متنازع شہریت بل سے 20کروڑ مسلمانوں کو نشانہ بنایاجا رہاہے، بی جے پی لیڈرز متنازع قانون کے خلاف احتجاج کرنیوالے مسلمانوں کو پاکستان جانے کا کہتے ہیں، اقوام متحدہ اور عالمی برادری نے اس مسئلے کو حل نہ کیا اور اپنا کردار ادا نہ کیا تو اس سے مستقبل میں مہاجرین کا بہت بڑا مسئلہ پیدا ہوگا اور پاکستان کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں افغان مہاجرین سے متعلق عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 20 سال پاکستانی عوام کیلئے بہت مشکل رہے لیکن تمام تر مشکلات کے باوجود پاکستان نے افغان مہاجرین کی میزبانی کی، افغان مہاجرین کے بچوں میں پاکستان میں کرکٹ سیکھی، آج افغانستان کی کرکٹ ٹیم عالمی درجہ بندی میں شامل ہو چکی ہے۔عمران خان نے بھارت میں انتہاپسندی کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 6 ماہ سے کشمیر میں عوام کھلی جیل میں قید ہیں، ایک ارب سے زائد آبادی والے ملک پر قبضہ ہو چکا ہے۔ متنازع شہریت بل سے 20کروڑ مسلمانوں کو نشانہ بنایاجا رہاہے، بی جے پی لیڈرز متنازع قانون کے خلاف احتجاج کرنیوالے مسلمانوں کو پاکستان جانے کا کہتے ہیں، اقوام متحدہ اور عالمی برادری نے اس مسئلے کو حل نہ کیا اور اپنا کردار ادا نہ کیا تو اس سے مستقبل میں مہاجرین کا بہت بڑا مسئلہ پیدا ہوگا اور پاکستان کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی، یہ نہرو اور گاندھی کا بھارت نہیں، وہاں سیاست کیلئے لوگوں کو تقسیم کیا جا رہا ہے، حالات سنگین ہونے سے پہلے عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے،۔ عمران خان نے مغرب میں اسلام و فوبیا اور انتہا پسندی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نائن الیون کے بعد اسلام اور دہشت گردی کوساتھ جوڑا گیا اور اسلاموفوبیا نے مغرب میں مسلمان مہاجرین کی مشکلات میں اضافہ کیا، مغرب میں رنگ کی بنیاد پر لوگوں کو مارا پیٹا جاتا رہا۔ (سی این آئی )
Comments are closed.