جنوبی کشمیر کے دریائوں اور ندی نالوں کا وجود خطرے میں،سینکڑو ں فٹ چوڑائی والے دریاء اور محض چند فٹ ہی رہ گئے ہیں

سرینگر/14فروری : جنوبی کشمیر کے درجنوں دریائوں کا وجود خطرے میں پڑگیا ہے کیوں کہ ان ندی نالوں پر خود غرض عناصر نے اپنا قبضہ جمایا ہوا ہے ۔ جن ندی نالوں کا کی چوڑائی سینکڑوں فٹ ہوا کرتی تھی آج محض چند فٹ رہ گئی ہے اس صورتحال پر متعلقہ محکمہ جات کی خاموشی قابل افسوس ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جنوبی کشمیر کے درجنوں ندی نالوں کی حالت دن بدن خستہ ہوتی جارہی ہے ۔ نالہ برنگی ، نالہ آرپتھ، نالہ ساندرن ، نالہ وشو ، نالہ لدر او ر دیگرنالے جو آگے چل کرایک ساتھ مل جاتے ہیں اور دریائے جہلم کی شکل اختیار کرتے ہوئے ۔ ان نالوں کے علاوہ جنوبی کشمیر کے درجنوں دریا بھی لفت ہونے کی کگار پر پہنچ چکے ہیں۔مذکورہ نالوں کی چوڑائی محض پندرہ سے بیس برس پہلے 150فٹ سے 250فٹ تھی اور ان ندی نالوں کا پانی صاف و شفاف تھا لیکن آج ان نالوں کی چوڑائی سکڑ کر محض 15سے 20یا 25فٹ رہ گئی ہے ۔ ان نالوں کے کناروں پر خود غرض عناصر نے ناجائز طریقے سے قبضہ کرکے ،کچن، باتھرو، ، صحن ، دکانات اور مکانات تعمیر کئے ہیں جبکہ کئی جگہوں پر زمینداروں نے ان نالوں کے کناروں پر قبضہ کرکے پیڑ پودے لگائے ہیں ۔ آئے روز ان نالوں کے کناروں پر برائی ڈال کر ان کی چوڑائی کو ختم کی جاتی ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ ان ندی نالوں کے کناروں پر بنے بیت الخلائوں کا فضلہ بھی انہی نالوں کی نذر کردی جاتی ہے جس کی وجہ سے ان کا پانی آلود بن چکا ہے ۔ سی این آئی ذرائع کے مطابق ان ندی لوں پر قبضہ جمانے والے خود غرض عناصر کے خلاف کارروائی کرنے میں متعلقہ محکمہ جات کی خوموشی قابل افسوس ہے ۔ اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ متعلقہ افسران اور ملازمین ایسے افراد کے خلاف کاررائی کرنے سے اسلئے قاصر ہیں کیوں کہ انہوں نے پہلے ہی اپنی جیبیں بھرلی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان ندی نالوں میں جنوبی کشمیر کے مختلف بازروں ، سڑکوں سے جو کوڑا کرکٹ جمع کیا جاتا ہے ان ہی نالوں میں ڈال دیا جاتا ہے ۔ اس حوالے سے ماہرین ماحولیات نے بتایا کہ اگر اسی طرح ان ندی نالوں میں کوڑا کرکٹ ڈالا جاتا ہے تو وہ دن دور نہیں جب ان نالوں کا پانی ختم ہوجائے گا اوریہ نالے محض کوڑا کرکٹ ٹھکانے لگانے کیلئے استعمال کیا جائے گا۔ (سی این آئی )

Comments are closed.