سرینگر/14فروری : لیتہ پورہ پلوامہ میں گذشتہ برس جاں بحق ہوئے فورسز اہلکاروں کی برسی پر وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ ان جوانوں کی قربانیاں دیش ہمیشہ یاد رکھے گا ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں تعینات فوج اور فورسز جوانوں کی قربانیوں سے ہی وادی کشمیر میں آج امن کی فضاء لوٹ آئی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق لیتہ پورہ پلوامہ میں گذشتہ برس 14فروری کو ہوئے ایک فدائین حملے میں سی آر پی ایف کے قریب 41اہلکار ہلاک ہوگئے تھے اور آج کے دن اس واقع کو یاد کرتے ہوئے حملے میں جاں بحق ہونے والے فورسز اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اوروزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ کشمیر میں تعینات فورسز کی قربانیاں ہمارے لئے ایک اثاثہ سے کم نہیں ۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پچھلے سال پلوامہ میں مرکزی ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے جوانوں پر ہوئے خودکش حملے میں جاں بحق ہوئے جوانوں کو خراج عقیدت دیتے ہوئے جمعہ کو کہا کہ ملک ان کی عظیم قربانی کو ہمیشہ یاد رکھے گا۔ امت شاہ نے ٹویٹ کرکے کہا،’’ہندوستان اپنے ان بہادر فوجیوں اور گھروالوں کا ہمیشہ احسان مند رہے گا جنہوں نے ملک کی خود مختاری اور سالمیت کیلئے اپنی جانوں کی قربانی دی تھی۔‘‘امت شاہ نے کہا کہ فوج کی ان قربانیوں کی بدولت ہی جموں کشمیر میں دفعہ 370کو ختم کرنے کی راہ ہموار ہوئی کیوں کہ فوج و فورسز نے برسوں تک جنگجوئوں کے ساتھ درپردہ جنگ لڑ کر اس پر فتح پائی اور وادی کشمیر میں امن کی فضاء قائم ہوسکی ۔ ادھر وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے بھی ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ فورسز کی ان قربانیوں کو دیش ہمیشہ یاد رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی پاکستان وادی کشمیر میں سرگرم جنگجوئوں کی ہر طرح کی معاونت کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اس درپردہ جنگ میں اس کو منہ کی کھانی ہے تاہم آج بھی پاکستان کے ارادوں میں کوئی فرق نہیں آیا ۔ انہوں نے لیتہ پورہ پلوامہ حملے میں جاں بحق فورسز اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ ان جوانوں کی قربانیاں اور ان کے گھر والوں کو دیش کبھی فراموش نہیں کرے گا ۔ اس موقعے پر وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے یہ بات دہرائی کی فوجیوں کے اہلخانہ کی فلاح و بہبود کیلئے مرکزی سرکاری وعدہ بند ہے ۔ واضح رہے کہ گذشتہ برس 14فروری کو جنوبی کشمیر کے لیتہ پورہ پلوامہ میں سی آر پی ایف قافلے پر فدائین حملہ ہوا جس میں فورسز کے کم سے کم 41اہلکار موقعے پر ہی ہلاک ہوئے تھے ۔ اس واقع کے بعد 26فروری کو بھارت نے پاکستانی حدود میں داخل ہوکر بالاکوٹ کے علاقے میں بمباری کی تاہم پاکستان نے دعویٰ کیا تھا کہ اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ بھارت نے دعویٰ کیا تھا کہ بالاکوٹ میں قائم جنگجوئوں کے کیمپوں کو نشانہ بناکر کم سے کم 200جنگجوئوں کو ہلاک کیا گیا تھاتاہم زمینی سطح پر اس دعوے سے متعلق کوئی بھی ثبوت سامنے نہیں آیا۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.