کشمیر میں ہر چوتھا فرد سگریٹ نوشی کا عادی، منسٹری آف ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفئیرکی سروے جاری

کشمیر میں سالانہ تمباکو مصنوعات کی خریداری پر 600 کروڑ روپے خرچ ہو رہے ہیں / رپورٹ میں انکشاف

سرینگر/12فروری: عام مقامات پر سگریٹ نوشی پر پابندی اور منشیات کے خلاف بڑے پیمانے پر مہم کے بیچ اس بات کا انکشاف ہو ا ہے کہ کشمیر میں ہر چوتھا فرد سگریٹ نوشی کا عادی ہے اور کشمیر میں سالانہ تمباکو مصنوعات کی خریداری پر 600 کروڑ روپے خرچ ہو رہے ہیں۔سی این آئی کے مطابق منسٹری آف ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفئیر کی طرف سے کئے گئے سروے سے جاری اعداد و شمار کے مطابق کشمیر میں سالانہ تمباکو مصنوعات کی خریداری پر 600 کروڑ روپے خرچ ہو رہے ہیں۔ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ سروسز کشمیر کے مطابق ایک سال کے دوران کشمیر کے نو اضلاع کے لوگ تمباکو کی مصنوعات پر 595 کروڑ روپے خرچ کرتے ہیں۔ضلع سرینگر میں 122 کروڑ روپے ، اننت ناگ میں 103 کروڑ ، بارہمولہ 98 کروڑ ، کپواڑہ میں 84 کروڑ ، پلوامہ میں 55 کروڑ ، کلگام میں 41 کروڑ ، بانڈی پورہ میں 37 کروڑ ، گاندربل میں 29 کروڑ ، اور شوپیاں میں 26 کروڑ خرچ ہوئے، تاہم وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں۔ منسٹری آف ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفئیر کی طرف سے کیے گئے ایک سروے کی بنیاد یہ اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں۔ سگریٹ اور دیگر تمباکو مصنوعات کے ایک ایکٹ ‘سی او ٹی پی اے’ کے ناقص نفاذ کی وجہ سے جموں کشمیر میں زیادہ تر تمباکو کا استعمال ہو رہا ہے۔نیشنل تمباکو کنٹرول پروگرام کے ڈویژنل آفیسر ڈاکٹر ناہید انجم ملک نے کہا کہ اس تمباکو کے استعمال کو کم کرنے سے معاشی بوجھ کم ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم تمباکو کے استعمال کے نقصان دہ اثرات کے بارے میں شعور پیدا کررہے ہیں۔ ہم 2003 کے کوپٹا ایکٹ کے نفاذ کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمباکو کے مضر اثرات کے بارے میں بیداری مہم جاری ہے۔ اس سلسلے میں سوشل ورکرز، این جی اوز، اسکول ٹیچرز کو تربیت دی گئی ہے، تاکہ وہ لوگوں کو اس کے برے اثرات کے بارے میں آگاہ کر سکیں۔ اس کے علاوہ ضلع بڈگام میں تقریبا 70 اسکولوں میں بیداری پروگرام منعقد کیے گئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق جی اے ٹی ایس سروے میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ جموں کشمیر میں ہر چوتھا فرد سگریٹ نوشی ملوث میں ہے۔سروے کے مطابق جموں و کشمیر کے 19.4 فیصد لوگ تمباکو نوشی کرتے ہیں، 1.4 فیصد لوگ سیگریٹ کے ساتھ ساتھ اسموک لیس تمباکو نوشی میں ملوث ہیں۔ سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بالغوں میں سے 10.4 فیصد سگریٹ، 6.3 فیصد حقہ پیتے ہیں اور 6.2 فیصد لوگ بیڑی پیتے ہیں۔سروے سے پتہ چلتا ہے کہ 17 سے 18 برس کی عمر تمباکو نوشی کے عادی ہوجاتے ہیں۔

Comments are closed.