جموں کشمیر کی شناخت 19جنوری 1990کے رات کے دوران ہی دفنائی گئی / وزیر اعظم مودی

جموں کشمیر میں روایتی بھائی چارے کو کسی نے زک پہنچایا ، کس نے بند وق کو فروغ دیا ؟


دفعہ 370کی منسوخی سے آگ لگے گی کی باتیں کرنے والوں کا کیا آزاد چھوڑ دیا جاتا

سرینگر/06فروری: جموں کشمیر کی شناخت 19جنوری 1990کے رات کے دوران ہی دفنائی گئی کی بات کرتے ہوئے وزیر اعظم ہند نریندر مودی نے کہا کہ گزشتہ سال بھاجپا سرکار نے کچھ سخت ترین فیصلے لیں جن کی بھر پور مخالفت بھی کی گئی تھی ۔جبکہ ہماری سرکار پر سولات بھی کھڑیں کئے گئے تاہم بھاجپا سرکار نے اپنے وعدوں کو عملی جامہ پہنا کر وہ سب کچھ کیا جو انہوں نے لوگوں سے کہا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کو خاندانی راج نے تباہی پر پہنچایا دیا تھا جس کا خاتمہ جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن کی منسوخی کے ساتھ ہی کیا گیا۔ ملک کی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گی بات کرتے ہوئے وزیر اعظم ہند نریندر مودی نے کہا کہ بھارت کی سالمیت اور خود مختاری کو برقرار رکھنے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائیں جائیں گے ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق پارلیمنٹ میں اپنی تقریر کے دوران وزیر اعظم ہند نریندر مودی نے کہا کہ بھاجہا سرکار نے ملک کی تعمیر و ترقی اور لوگوں کی خواہش کے مطابق گزشتہ سال کچھ اہم فیصلے لئے جس میں جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن کا خاتمہ بھی ایک اہم فیصلہ تھا ۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ جموں کشمیر اور لداخ کو دو یونین ٹریٹر ی میں تبدیل کر نے کے بعد اپوزیشن پارٹی نے تنقید کی کوئی جگہ خالی نہیں رکھی تاہم اس کے باوجود بھی ہماری سرکار اپنے وعدے پر پابند عہد رہی ۔ وزیر اعظم مودی نے اپنی زو ر دار تقریر میں کہا کہ جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن کی منسوخی سے قبل لوگ کہتے تھے کہ اگر ایسا کچھ کیا گیا تو ملک میں آگ لگ جائے گی ۔ جبکہ ہم نے کشمیر میں سیاسی لیڈران کو احتیاطی طور نظر بند رکھا تو اس پر بھی ہمارے خلاف سوالات اٹھائیں ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا تھا کہ دفعہ 370کو ہٹایا گیا تو جنگ چھیڑ دی جائے گی جبکہ عمر عبد اللہ نے کہا تھا کہ دفعہ 370کی منسوخی جموں کشمیر کو ملک سے الگ کر دی گئی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اتنا ہی نہیں بلکہ فاروق عبد اللہ نے کہا کہ اگر جموں کشمیر سے دفعہ 370ہٹایا گیا تو جموں کشمیر میں کوئی ترنگا نہیں لہرایا گیا ۔ وزیر اعظم نے سوالیہ انداز میں کہا کہ کیا اس صورت حال میں ہمیں ان لیڈران کو آزاد چھوڑ نا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ کس نے جموں کشمیر میں زمین پر قبضہ کیا ۔ کس نے وہاں بندو ق کو فروغ دیا ۔ کیا ہم جنوری 1990کی اس رات کو بھول سکتے ہیں جس دن کشمیر میں روایتی ہند مسلم بھائی چارے کو زک پہنچا کر جموں کشمیر کی شناخت کو دفن کر دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر معاملے کو حل کرنے کیلئے گزشتہ 70سالوں میںکچھ بھی نہیں کیا گیا بلکہ 70سالوں میں خاندانی راج نے جموں کشمیر کو تباہی کے دہانے پر لاکر کھڑا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ بنی کہ جموں کشمیر میں شدت پسندی بڑھ گئی وزیر اعظم مودی نے دفعہ 370کو جموں کشمیر کی ترقی میں بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مرکزی سرکار اس بات کا عزم رکھتی ہے کہ جموں کشمیر کو آنے والے سالوں میں مکمل طور پر ترقی یافتہ بنایاجاے گا۔۔وزیر اعظم مودی نے کہا کہ جموں کشمیر کی تعمیر و ترقی میں دفعہ 370بڑی رکاوٹ تھی اور اب اس کے خاتمہ سے جموں کشمیر میں ترقی کی راہیں ہموار ہو گی ۔

Comments are closed.