کشمیر میں انٹرنیٹ مکمل طور پر بحال کیا جائے / غلام بنی آزاد کا راجیہ سبھا ء میں خطاب
جن لوگوںنے بھارت کے لئے سب کچھ دائو پر لگایا وہ آج اسیر ہیں
سرینگر/06فروری: کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد نے آج لوک سبھا میں ایک بار پھر کشمیر میں انٹرنیٹ کی سہولیات پوری طرح سے بحال کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ حالات اور امن و قانون کی صورتحال کی آڑ میں کشمیریوں کو انٹرنیٹ سے محروم رکھا گیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر میں ایسے لیڈران آج بھی جیلوںمیں پڑے ہیں جنہوںنے ہندوستان کے لئے اپنا سب کچھ دائو پر لگایا تھا ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق لوک سبھا میںحزب اختلاف کے لیڈر کے بطور غلام نبی آزادنے اپنی تقریر میں جموں کشمیر کا مکمل دفاع کرتے ہوئے کہاکہ جموں کشمیر کو حالات کی خرابی کے بہانے کئی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے جبکہ انٹرنیٹ پر غلط افواہیں پھیلانے کا بہانہ بناکر کشمیر میں لوگوں کو تیز رفتار انٹرنیٹ سے محروم رکھا گیا ہے ۔ غلام نبی آزادنے جذباتی انداز میں کہا کہ جن لوگوں نے بھارت کے لئے ایک وقت اپنا سب کچھ دائو پر لگایا انہیں آج جیل میں رکھا گیا ہے ۔ جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد کہا کہ جموں کشمیر کو سٹیٹ کا درجہ بحال کیا جانا چاہئے تاکہ وہاں جلد سے جلد عوامی منتخب سرکار وجود میں آکر لوگوں کو درپیش مشکلات سے نجات دلائے ۔ غلام نبی پاک زیر انتظام نے کشمیر میں انٹرنیٹ کی بحالی کا زور دار مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انٹرنیٹ پر پابندی سے وہاں کے تاجروں کو سخت نقصان سے دوچار ہونا پڑرہا ہے جبکہ طلبہ کو بھی سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔ انہوںنے خطاب میں کہا کہ 5اگست کے بعد سے یہاں کے سبھی چوٹی کے مین سٹریم لیڈران نظر بند ہے جن کی فوری رہائی کیلئے بھی سرکار کو اقدامات اُٹھانے چاہئے تاکہ یہاں پر دوبارہ سے سیاسی سرگرمیاں بحال ہوسکیں ۔
Comments are closed.