جموں اور کشمیر کے میڈیکل کالجوں میں انتہائی نگہداشت والے وارڈ قائم کئے گئے ، 10افراد طبی نگرانی میں روانہ
سرینگر/03فروری /سی این آئی// کروناوائرس دنیا بھر میںتیزی سے پھیل رہا ہے اس سلسلے میں جموں اور کشمیر کے میڈیکل کالجوں میں انہتائی نگہداشت والے وارڈوں کو قائم کیا گیا ہے ۔چین میںکروناوائرس تیزی سے پھیلنے کے بعد مختلف ممالک کے لوگوںکے علاوہ یوٹی جموں کشمیر کے طلبہ اور تاجر بھی واپس آگئے ہیں ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق چین میں وائرس پھیلنے کے نتیجے میں دنیا بھر کے تمام ممالک کے لوگ چین سے واپس اپنے اپنے وطنوں کو پہنچ رہے ہیں ۔ اس دوران معلوم ہوا ہے کہ جموں کشمیر یوٹی کے 15افرادگذشتہ ایک ہفتے سے واپس آچکے ہیں جنہیں فی الحال نگہداشت میں رکھا گیا ہے ۔ جن میں 8کشمیر اور 7جموں پہنچے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ ایک شخص بنکاک سے آیا ہے جبکہ دیگر چین سے آئے ہوئے ہیں ۔ نوڈل آفیسر ڈاکٹر شفقت خاننے کہا ہے کہ ان افراد میں سے 10کو فلو جیسی نشانیاں پائی گئی تاہم جانچ کیلئے ان سے نمونے حاصل کرکے جانچ کیلئے بھیج دیئے گئے ہیںجبکہ ان سب لوگوںکو نگہداشت میں رکھا گیا ہے انہوںنے کہا کہ ان دس افراد میں سے 7جموں سے جبکہ 3کشمیر سے لئے گئے جنہیں فی الحال نگہداشت میں رکھا گیا ہے۔انہوںنے کہا کہ احتیاطی طور پر جموں میں33بیڈوں والے انہتائی نگہداشت والے وارڈ قائم کیا گیا ہے جبکہ 22بستروںوالے وارڈ کو جی ایم سی سرینگر میںقائم کیاگیا ہے ۔یاد رہے کہ چین میں صحت کے قومی کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق ایسے لوگ جن میں اس وائرس کی تشخیص ہوئی ہے ان کے علاوہ اب 21558 افراد میں اس وائرس کے ہونے کا شبہ ہے، ایک لاکھ 52 ہزار سات سو کو ابھی طبی معائنے کے لیے رکھا گیا ہے جبکہ 475 افراد کو ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 2003 میں پھیلنے والے سارس وائرس کی وبا کے باعث متاثر ہونے والے افراد سے زیادہ ہو چکی ہے۔( سی این آئی )
Comments are closed.