ویڈیو: بابا گنڈ ہندواڑہ میں تین روز سے جاری جھڑپ اختتام پذیر، فورسز نے 2عدم شناخت جنگجوؤں کو جاں بحق کرنے کا دعویٰ کیا

گنجان علاقہ ہونے کے باعث سیکورٹی فورسز کو آپریشن میں کچھ وقت لگا ، تصادم کے دوران چھ فورسز کے اہلکار ہلاک ہوئے

 

سرینگر03؍؍مارچ؍ جے کے این ایس؍؍ بابا گنڈ لنگیٹ ہندواڑہ میں پچھلے تین روز سے جاری جھڑپ اختتام پذیر، تین رہائشی مکانوں سمیت نصف درجن ڈھانچے زمین بوس۔ سیکورٹی فورسز نے جھڑپ کی جگہ دو عدم شناخت عسکریت پسندوں کی نعشیں برآمد کرنے کا دعویٰ کیا۔ تصادم کے دوران چھ سیکورٹی فورسز کے اہلکار ، عام شہری اور دو جنگجوؤں سمیت 9افراد جاں بحق ہوئے جبکہ ایک درجن سے زائد اہلکار مضروب ہوئے جن میں سے کئی ایک کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ جے کے این ایس کے مطابق جمعرات شام دس بجے کے قریب عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسز اور پولیس نے مشترکہ طورپر بابا گنڈ لنگیٹ ہندواڑہ گاؤں کو محاصرے میں لے کر جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا جس دوران عسکریت پسندوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان آمنا سامنا ہوا۔ نمائندے کے مطابق پچھلے تین دنوں سے سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپ جاری رہا جس کے نتیجے میں نصف درجن کے قریب رہائشی مکانات اور گاؤں خانوں کو نقصان پہنچا۔ سنیچر کی شام کو پیرا کمانڈوز نے عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن شروع کیا جس دوران رات بھر پورا گاؤں دھماکوں سے لرز اُٹھا۔ ذرائع نے بتایا کہ اتوار صبح تک سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان دوبدو گولیوں کا تبادلہ جاری رہا جس دوران زور دار دھماکہ ہوا اور جھڑپ کی جگہ فورسز نے دو عدم شناخت عسکریت پسندوں کی نعشوں کو برآمد کرنے کا دعویٰ کیا۔ نمائندے کے مطابق اس آپریشن کے دوران عام شہری ، چھ سیکورٹی فورسز کے اہلکار اور دو عسکریت پسند جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ سی آر پی ایف کمانڈنٹ سمیت ایک درجن کے قریب اہلکار شدید طورپر زخمی ہوئے ہیں جن میں سے کئی ایک کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ پولیس ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ہندواڑہ میں سیکورٹی فورسز اور پولیس کے ساتھ تصادم میں دو عسکریت پسند جاں بحق ہوئے جبکہ زخمی سی آر پی ایف اہلکار جس کی شناخت نارائن سنگھ یادو کے بطور ہوئی ہے اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔ جھڑپ کی جگہ مہلوک ملی ٹینٹوں کی نعشیں برآمد کرکے اُن کی شناخت اور تنظیمی وابستگی کے بارے میں تحقیقات شروع کی گئی ہے ۔گنجان علاقہ ہونے کے باعث سیکورٹی فورسز کو آپریشن میں کچھ وقت لگاجبکہ تصادم کے دوران عام لوگوں کے تحفظ کا بھی خیال رکھنا پڑتا ہے ۔اسی لئے جوابی کارروائی سے پہلے سلامتی عملے نے آس پاس رہائش پذیر لوگوں کو محفوظ مقامات کی اور منتقل کیا ۔جھڑپ کی جگہ اسلحہ و گولہ بارود اور قابلِ اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔مہلوک عسکریت پسندوں کی دیگر تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی بھی جانچ پڑتال ہو رہی ہے۔ پولیس نے اس سلسلے میں کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی ہے۔

Comments are closed.