محکمہ خزانہ نے غیر تعلیم یافتہ کیجول ورکروں کی، تاریخ پیدائش ریکارڈ کرنے کیلئے مناسب لائحہ عمل اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا
جموں: محکمہ خزانہ کے مطابق غیر تعلیم یافتہ کیجول ورکروں اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ورکروں کی تاریخ پیدائش نہ تو واضح ہوتی ہے اور نہ ہی اس کا صحیح طور پر اندراج ہوتا ہے بلکہ کچھ ایسے ملازمین کے سروس ریکارڈ میں غلط تاریخ پیدائش درج کی جاتی ہے کیوں کہ یہ تاریخ پیدائش اُن حکام کی طرف سے جاری کی گئی اسناد پر مبنی ہوتی ہے جو اس طرح کی اسناد جاری کرنے کے مجاز نہیں ہوتے ہیں۔
اس تناظر میں اس طرح کے افراد کی تاریخ پیدائش وضح کرنے کے لئے جموں وکشمیر سول سروسز ریگولیشن والیوم فسٹ کی دفعہ35-AA کے مدوں کی طرف توجہ مبذول کرائی جاتی ہے۔
اس طرح کے افراد رجسٹر جس پر متعلقہ میونسپلٹی کے ایگزیکٹو افسر یا متعلقہ نوٹیفائڈ ایریا کمیٹی کے یا پھر ٹاؤن ایریا کمیٹی کے چیئرمین کے دستخط ہونے چاہئیں اور اگر یہ شخص میونسپل یا نوٹیفائڈ ایریا کمیٹی کی حدود میں نہ آتا ہو تو اس سند پر اُس علاقے کے تحصیلدار کے دستخط ہونے چاہئیں جس علاقہ میں یہ ملازم رہایش پذیر ہو۔
اس سلسلے میں یہ سند محکمہ خزانہ کی طرف سے جاری کئے گئے وضح شدہ فارمیٹ میں ہونی چاہئے اور یہ سند اس ضلع کے میڈیکل بورڈ کی طرف سے جاری کی جانی چاہئے جہاں یہ ملازم تعینات ہو۔میڈیکل بورڈ میں چیف میڈیکل افسر، ریڈیالوجسٹ اور ڈینٹل سرجن ہونا چاہئے۔
لازمی قوانین کے مطابق غیر نامزد حکام کی طرف سے جاری کئے گئے تاریخ پیدائش اسناد کو قابل قبول نہیں کیا جائے گا اور غلط تاریخ پیدائش درج کرانے کے لئے ذمہ دار افسروں کے خلاف قانون کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
حکم نامے کے مطابق تمام انتظامی سیکرٹریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے محکموں کے فیلڈ افسروں پر یہ بات واضح قرار دیں کہ وہ ایسے ورکروں کی تاریخ پیدائش ریکارڈ کروانے کے لئے مناسب طریقہ کار اختیار کریں۔
اس تعلق سے کوئی بھی شکایت ملنے کے بعد اس کی مکمل چھان بین کی جائے گی اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ سروس بُک میں غلط تاریخ پیدائش درج کرانے کی بناء پر زیادہ عرصے تک سرکاری نوکری میں نہ رہے اور اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ موزوں دستاویزات اور اسناد کی بناء پر ہی تاریخ پیدائش کا اندراج ہوسکے۔
Comments are closed.