سکمز کا36 واں یوم قیام: ریاست میں صحت شعبۂ میں سکمز اہم رول ادا کررہا ہے۔ وجے کمار

ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ادارے میں آڈیٹوریم کی تعمیر کیلئے ایک کروڑ کا اعلان کیا

سرینگر: گورنر کے صلاحکار کے۔ وجے کمار نے کہا ہے کہ ریاست میں صحت شعبیٔ کے فروغ کے لئے شیر کشمیر میڈیکل انسٹی چیوٹ صورہ نہایت ہی اہم رول ادا کررہا ہے۔انہوں نے آج سکمز کے36 ویں یوم قیام کے سلسلے میں ایس کے آئی سی سی میں منعقدہ ایک تقریب پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ اس ادار ے کا یوم قیام خوشی کا مقام ہے اور اُن سب کو شکریہ ادا کرنے کا دِن ہے جنہوں نے اس ادارے کی بنیاد رکھی۔
صلاحکار بی بی ویاس اور کیول کمار شرما کے علاوہ ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ، ڈائریکٹر سکمز ڈاکٹر جاوید احمد شاہ، پرنسپل سکمز میڈیکل کالج سرینگر پروفیسر ریاض احمد انتو، سنیئر ڈاکٹر ڈاکٹر شارق مسعودی، ڈاکٹر رفعت حسن اور ڈاکٹر فضل قادر بھی اس موقعہ پر موجود تھے۔
صلاحکار نے سکمز کی خدمات اور سابق وزیر اعلیٰ شیخ محمد عبداللہ کی خدمات کو بھی یاد کیا ۔ انہوں نے کہا کہ میرا رابطہ مرحوم شیخ محمد عبداللہ کے ساتھ اُس وقت ہوا جب میں نے تامل ناڈو میں ایک گیسٹ ہاؤس کا دورہ کیا جہاں شیخ محمد عبداللہ اُس وقت چھٹیاں گذارنے آئے تھے۔انہوں نے کہا کہ میں اُس وقت شیخ صاحب کے نظریے اور دُور اندیشی سے کافی متاثر ہوا۔
صلاحکار نے میڈیسن اور صحت خدمات کی بہتری کے لئے سکمز کے عہدیدارو ں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ میں 1997 سے سکمز آرہا ہوں جہاں میں نے صورتحال سے متاثرہ مریضوں کی دیکھ بھال کی۔ انہوں نے کہا کہ انسانی جانوں کو بچانے میں ڈاکٹروں کا اہم رول ہے اور وہ انسانیت کے علمبردار ہیں۔
ٹیکنالوجی اور میڈیسن کا تذکرہ کرتے ہوئے مشیر موصوف نے کہا کہ نئی ٹیکنالوجی کی بدولت دُنیا بھر میں صحت شعبۂ میں انقلابی تبدیلیاں آئی ہیں۔
ملک میں مختلف عہدوں پر اپنے فرائض انجام دینے سے متعلق تجربات بیان کرتے ہوئے صلاحکار کیول کمار شرما نے مہمان ذی وقار کی حیثیت سے کہا کہ سکمز کا ماڈل سب سے بہترین ماڈل ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کی
طرف سے چلائے جارہے اس ہسپتال کو آٹونامی دینے سے کافی مثبت بدلاؤ آیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گورننگ باڈی اور آٹونامی ماڈل سے کسی بھی طبی ادارے کے کام کاج کو بہتر بنانے میں کافی مدد ملتی ہے۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ36 برسوں میں سکمز کی کارکردگی سے یہ بات صاف ظاہر ہے کہ آٹانومی پر مبنی ماڈل کافی کارگر ثابت ہوا ہے۔انہوں نے پیشہ وارانہ کام کاج اور عوام کو بہتر طبی خدمات فراہم کرنے کے لئے ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے کی سراہنا کی۔
شرما نے کہا کہ ریاستی سرکار رقومات، مشینری کے حصول اور بنیادی ڈھانچے کے فروغ کے لئے سکمز کو بھرپور مدد فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ2018-19 کے لئے سکمز کے لئے26 کروڑ روپے کی رقم مختص ہے جبکہ سکمز میڈیکل کالج ہسپتال بمنہ کے لئے8 کروڑ روپے کی رقم مختص ہے۔انہوں نے ادارے کے کام کاج کو بہتر ڈھنگ سے چلانے کے لئے سکمز میڈیکل کالج کے پرنسپل کی سراہنا کی۔انہوں نے زیر التواء پروجیکٹوں کی تکمیل کے حوالے سے کہا کہ ان پروجیکٹوں کو قرضہ جات کے ذریعے مکمل کیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ سکمز کو8 کروڑ روپے کی لاگت سے کیتھ لیب کے قیام کا اختیار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ڈرگ ڈِی اڈکشن کی تعمیر اور سکمز میڈیکل کالج ہسپتال بمنہ میں ایم آر آئی مشین کی خرید کو بھی منظوری دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ 123 کروڑ روپے کی لاگت والے ایڈوانسڈ پیڈیاٹرک سینٹر اور سکمز میں 100 بستروں والے زچگی ہسپتال کے قیام کا منصوبہ بھی زیر غور ہے۔
ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ریاست میں صحت شعبیٔ کے فروغ کے لئے سکمز کی تعریف کی۔ انہوں نے صحت شعبۂ میں کی جانے والی تحقیقوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاست جموں وکشمیر میڈیکل ریسرچ شعبۂ میں پیچھے ہے۔ انہوں نے ڈاکٹروں کو تحقیق پر توجہ دینے کی صلاح دی جس کی بدولت سکمز عالمی شہرت یافتہ طبی ادارہ بن سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سکمز میں آڈیٹوریم کی اشد ضرورت ہے جس کے لئے انہوں نے ایک کروڑ روپے فراہم کرنے کا اعلان کیا۔
سکمز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عمر جاوید شاہ نے سکمز کے بانی کو خراج پیش کرتے ہوئے اس ادارے کے قیام کے لئے مرحوم شیخ محمد عبداللہ اور سابق ڈاکٹروں کی خدمات کو یاد کیا۔انہوں نے سکمز کی سرگرمیوں، حصولیابیوں، مجوزہ پروجیکٹوں اور زیر عمل پروجیکٹوں کی پیش رفت سمیت ادارے کے مختلف شعبوں کے کام کاج کا خلاصہ پیش کیا۔
اس سے قبل ڈاکٹر رفعت حسن نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔
بعد میں صلاحکاروں نے سکمز کے مختلف پروجیکٹوں کا الیکٹرانک طور افتتاح کیا۔ انہوں نے سکمز کی سالانہ رپورٹ اورسکمز جریدے’’ ڈیزاسٹر مینیول ‘‘کا بھی اجراء کیا
یہ بات قابل ذکر ہے کہ چار دہائیوں قبل سکمز کا قیام عمل میں لایا گیا تھا تا کہ ریاستی عوام کو بہترین طبی خدمات فراہم کی جاسکیں۔
ڈاکٹر علی محمد جان نے شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ کو ادارے کے قیام کا منصوبہ پیش کیا تھا جسے عملی جامع پہنانے کے لئے شیخ محمد عبداللہ نے انتھک کوششیں کیں۔ ادارے کا سنگ بنیاد1978 میں رکھا گیا اور5 دسمبر1982 کو اسے عوام کے نام وقف کیا گیا۔
اس موقعہ پر بتایا گیا کہ رواں سال اب تک سکمز میں10 لاکھ مریضوں کا علاج و معالجہ کیا گیا ہے۔

Comments are closed.