ملک میں مذہب کے نام پر گندی سیاست کھیلی جارہی ہے/فاروق عبداللہ

ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بہتر تعلقات کی اُمید
شیر کشمیر میڈیکل انسٹی چوٹ کی سالانہ تقریب سے خطاب، آڈیٹوریم کی تعمیر کیلئے ایک کروڑ دینے کا اعلان

سرینگر /05دسمبر: ہندوستان اور پاکستان کے رشتوں میں بہتری کی اُمید کرتے ہوئے صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات کے میں اچھی تبدیلی دینے کو مل رہی ہے۔ سی این آئی کے مطابق ایس کے آئی سی سی میں شیر کشمیر میڈیکل انسٹی چوٹ کے یوم تاسیس کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدرِ نیشنل کانفرنس نے کہا کہ پاکستانی وزیر اعظم کے حالیہ بیانات بہت ہی حوصلہ افزاء ہیں، عمران خان کی طرف سے دونوں ممالک کے درمیان اچھے تعلقات کو بہترمستقبل سے مشروط کرنے کے اعتراف سے اس بات کی اُمید جاگ اُٹھی ہے کہ دونوں ممالک آپسی رنجشوں کو خیر باد کہہ دیں اور دونوں ممالک کے عوام خصوصاً کشمیری لوگ امن و چین کی زندگی بسر کرسکیں گے۔ مجھے اُمید ہے کہ میں وہ دن دیکھوں جب دونوں ممالکوں کے درمیان مضبوطی دوستی اور کشمیر امن کے ماحول میں زندگی بسر کرسکیں اور گذشتہ70سال کی یہ مصیبت ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم ہوجائے۔ ملک میں بڑھتی ہوئی فرقہ پرستی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہندوستان ایک ایسا ملک تھا جہاں ہر کسی مذہب، ہر کوئی بولی بولنے والے اور ہر کسی طبقے کے لوگوں کو یکسان حقوق حاصل تھے ، لیکن اب اس ہندوستان کو زبردست خطرات لاحق ہیں، یہاں آج رام کے نام پر ووٹ مانگے جارہے ہیں۔ مذہبی بنیادوں پر لوگوں کے جذبات اُبھار کر گندی سیاست کھیلی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو پی کے وزیر اعلیٰ اپنی ریاست کو چھوڑ کر دوسری ریاست میں بھاجپا کیلئے رام کے نام پر ووٹ مانگے رہے ہیں اور مسلمانوں کیخلاف زہرافشائی کررہے ہیں۔ ہندوستان کے عوام کو ایسے عناصر کو یکسر مسترد کرنا چاہئے اور یہ بات سمجھ لینی چاہئے کہ نہ ہم رام کیلئے ووٹ ڈال رہے ہیں اور نہ ہی اللہ کے لئے۔ شیر کشمیر میڈیکل انسٹی چیوٹ کی کارکردگی کی سراہنا کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ڈاکٹر حضرات سے اپیل کی کہ وہ علاج و معالجہ کے علاوہ ریسرچ کی طرف دھیان دیں اور کینسر ، ذیابیطس اور دیگر مہلک بیماروں کا توڑ کرنے کی طرف پیش قدمی کرے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ میڈیکل انسٹی چوٹ کو ایک آڈیٹوریم کی اشد ضرورت ہے ، اس لئے میں آڈیٹوریم پر جلد سے جلد کام شروع کرنے کیلئے اپنے ایم پی فنڈ میں سے ایک کروڑ روپے فراہم کروں گا اور ساتھ ہی ریاست کے گورنر سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ مذکورہ آڈیٹوریم کی تعمیر کیلئے بھر پور معاونت کریں۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ مجھے اُمید ہے کہ انسٹی چیوٹ کی اگلی سالانہ تقریب اُسی آڈیٹوریم میں منعقد ہوگی۔

Comments are closed.