وادی میں پولنگ کی شرح4.2فیصددرج
میونسپل انتخابات2018کاآخری مرحلہ :36حلقوں کیلئے150اُمیدواروں میں مقابلہ
سری نگرکے24وارڈوں میں 4فیصداورگاندربل کے12حلقوں میں 11.3فیصدپولنگ
سری نگر:8اکتوبرسے شروع ہوئے4مراحل پرمحیط بلدیاتی انتخابات کے آخری مرحلے میں 16اکتوبربروزمنگلوارکوکشمیروادی میں 132میونسپل واڑوں کےلئے ووٹ ڈالے جانے تھے لیکن 44میونسپل واڑوں میں کسی بھی امیدوارکی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے گئے جبکہ 52حلقوں میں صرف ایک ایک امیدوار کی جانب سے فارم جمع کئے جانے کے نتیجے میں ان سبھی 52امیدواروںکو بلامقابلہ کامیاب قرار دیاگیا اور اس طرح سے کل ملاکر کشمیر وادی میں 96حلقوں میں منگل کے روز چوتھے مرحلے میں ووٹ نہیں ڈالے گئے۔
سرینگر میونسپل کارپوریشن کے 25واڑوں میں منگل کے روز ووٹ ڈالے جانے تھے تاہم ایک حلقے کے لئے امیدوار کوبلامقابلہ کامیاب قرار دیئے جانے کی وجہ سے صرف 24میونسپل وارڈوں میں ووٹنگ ہوئی اور ان وارڈوں میں 112امیدواروں کے درمیان کونسلر بننے کا مقابلہ ہوا۔ وسطی ضلع گاندربل کی میونسپل کمیٹی17وارڈوں پر مشتمل ہے تاہم یہاں صرف12وارڈوں میں ووٹ ڈالے گئے کیونکہ باقی5 وارڈوں کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے امیدواروں کو کامیاب قرار دیاجاچکاہے ۔
منگل کے روز شمالی اور جنوبی کشمیر کی جن چھ میونسپل کمیٹیوں کےلئے ووٹنگ ہونی تھی ، ان میں پانپور، پلوامہ ، کھریو، شوپیان ، ڈورواننت ناگ اور پٹن شامل ہے۔تاہم ان چھ میونسپل کمیٹیوں میں سے کسی کےلئے ووٹنگ نہیں ہوئی کیونکہ ان میونسپل اداروں کیلئے یاتواُمیدوارہی سامنے نہیں آئے یاپھرجن اُمیدواروں نے کاغذات جمع کرائے ،اُنھیں بلامقابلہ کامیاب قراردیاگیا۔معلوم ہواکہ سری نگرکے جن24میونسپل حلقوں میں منگل کوووٹ ڈالے جانے تھے ،اُن میں نیوتھید، ہارون، نشاط، برین، ڈلگیٹ، پانتھہ چوک، پالہ پورہ، تارا بل، کاﺅڈارہ، حول، علمگری بازار، گلی کدل، نوشہرہ، لالبازار، بوٹہ شاہ محلہ، عمر کالونی، جوگی لنکر، کاٹھی دروازہ، لوکٹ ڈل، بوڈ ڈل، حضرت بل، تیل بل، حبک، زکورہ، چھتر ہامہ، صورہ، بژھ پورہ، احمد نگرشامل ہیں ۔منگل کی صبح جب ووٹنگ کاوقت 6بجے شروع ہواتوبیشترپولنگ مراکزکے گردونواح میں سخت سیکورٹی انتظامات کے گئے تھے جبکہ مزاحمتی لیڈرشپ کی کال پرایسے علاقوں میں مکمل ہڑتال بھی رہی ۔سخت سیکورٹی اورہڑتال کی وجہ سے الیکشن والے علاقوں میں سناٹاچھایارہا،اورسری نگرکے بیشترایسے علاقوں میں میونسپل انتخابات کے حوالے سے کوئی گہماگہمی نظرنہیں آئی ،تاہم میونسپل کمیٹی گاندربل کے12وارڈوں کیلئے ہوئی پولنگ کے دوران ملی جلی صورتحال دیکھنے کوملی کیونکہ کچھ پولنگ مراکزخالی خالی نظرآئے جبکہ دیگرکچھ ایسے مراکزمیں ووٹروں کاآناجانالگارہالیکن انکی تعدادبھی کم قلیل ہی رہی ۔
دستیاب تفصیلات کے مطابق صبح 9بجے تک سری نگراورگاندربل کے حلقوں میں بالترتیب3.69اور0.5فیصدووٹنگ ہوئی ۔جبکہ صبح 10بجے تک گاندربل میںووٹنگ کی شرح6.4فیصدتک پہنچی تاہم سری نگرمیں یہ شرح ایک فیصدسے کم رہی ۔ دن کے12بجے تک سری نگرکے 24میونسپل حلقوںمیں پولنگ2.3فیصدرہی تاہم گاندربل کے12حلقوں میں پولنگ کی شرح دن کے12بجے تک7.91ریکارڈ کی گئی ۔معلوم ہواکہ دن کے12بجے تک گاندربل کے گنگرہامہ بی،بملورہ،ددرہامہ ، سالورہ سی ،اورسالورہ اے میں بالترتیب191،99،113،59اور2ووٹ ڈالے گئے تھے ۔دن کے ایک بجے پولنگ کی شرح کچھ یوں درج کی گئی تھی ،سری نگرمیں ایک بجے تک24حلقوں میں پولنگ کی مجموعی شرح1.5فیصدرہی جبکہ گاندربل میں دن کے ایک بجے تک پولنگ کی شرح 8.48درج کی گئی کیونکہ یہاں کے12میونسپل وارڈوں میں تب تک کل720ووٹ ڈالے گئے تھے ۔ گنگرہامہ بی،بملورہ،ددرہامہ ، سالورہ سی ،اورسالورہ اے میں بالترتیب198،103،113،69اور3ووٹ ڈالے گئے تھے ۔دن کے2بجے سری نگرشہرکے24میونسپل حلقوں میں ووٹنگ کی شرح3فیصد ریکارڈکی گئی تاہم گاندربل کے بارہ حلقوں میں دن کے2بجے تک پولنگ کی شرح 9.21تک پہنچی تھی۔معلوم ہواکہ دن کے 2بجے تک گاندربل میںکل 8491ووٹوں میں سے782ووٹ ڈالے گئے تھے ،اوریہاں پولنگ کی شرح میں معمولی بہتری ریکارڈکی گئی ۔
بلدیاتی انتخابات کے چوتھے اورآخری مرحلے میں منگل کودن کے3بجے تک سری نگرمیونسپل کارپوریشن کے24حلقوں میں پولنگ کی مجموعی شرح 3.36فیصدریکارڈکی گئی تھی تاہم گاندربل میں سہ پہر3بجے تک پولنگ کی شرح10.19ریکارڈ کی گئی ۔معلوم ہواکہ دن کے3بجے تک سری نگرکے چوبیس میونسپل وارڈوں میں کل8121ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کااستعمال کیاتھاجبکہ گاندربل میں دن کے 3جے تک ووٹ ڈالنے والے رائے دہندگان کی تعداد859تھی ۔معلوم ہواکہ صبح6بجے سے سہ پہر4بجے تک جاری رہنے والی پولنگ کے دوران سری نگراورگاندربل کے 36میونسپل وارڈوں میں ووٹنگ کی شرح کم رہی ،اورپولنگ کاوقت مکمل ہونے پرگاندربل میونسپل کمیٹی کے12وارڈوں میں پولنگ کی مجموعی شرح 11.3فیصددرج کی گئی کیونکہ یہاںکل8491رائے دہندگان میں سے956نے اپنے اپنے حق رائے دہی یعنی ووٹ کااستعمال کیا۔
ادھرسری نگرکے24میونسپل حلقوں میں پولنگ کاوقت مکمل ہونے پرسہ پہر4بجے ووٹنگ کی شرح4فیصدریکارڈکی گئی ۔چیف الیکشن آفیسرنے بتایاکہ بلدیاتی انتخابات کے چوتھے مرحلے میں سری نگرکے چوبیس وارڈوں میں4231خواتین سمیت کل9656ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کااستعمال کیا۔خیال رہے سری نگراورگاندربل کے36وارڈوں میں ووٹنگ کیلئے308پولنگ مراکزقائم کئے گئے تھے ۔غورطلب ہے کہ ریاست میں 8،10اور13اکتوبر کو پہلے تین مراحل میں بلدیاتی انتخابات کے تحت ووٹ ڈالے گئے تاہم پہلے مرحلے میں کشمیر وادی میں پولنگ کی مجموعی شرح8.3فیصد، دوسرے مرحلے میں3.4فیصد اور 13اکتوبرکو ہوئے تیسرے مرحلے میں پولنگ کی شرح محض3.49فیصد ریکارڈ کی گئی ۔
ڈوڑو ویری ناگ میں ہاتھ کی صفائی
میونسپلٹی کمیٹی پرکانگریس کاقبضہ،13اُمیدواربلامقابلہ کامیاب
جنوبی ضلع اسلام آبادکی اسمبلی نشست پرگرچہ2014کے اسمبلی انتخابات میں پی ڈی پی کے اُمیدوارسیدفاروق اندرابی نے جیت حاصل کرکے کانگریس کے ریاستی صدرجی اے میرکی انتخابی ہیٹ ٹرک نہیں ہونے دی لیکن اب اس حلقے میں کانگریس اپنی پوزیشن کومضبوط بنارہی ہے۔
نیشنل کانفرنس کی دیکھادیکھی میں پی ڈی پی کاالیکشن بائیکاٹ فیصلہ کہیں نہ کہیں کانگریس کیلئے فائدہ مندثابت ہورہاہے کیونکہ اس جماعت کو2اہم علاقائی مین اسٹریم جماعتوں کے بائیکاٹ فیصلے کی وجہ سے جنوبی کشمیرمیں اپنااثرورسوخ بڑھانے کاسنہراموقعہ مل گیا۔کانگریس کے ریاستی صدرجی اے میرنے اپنے آبائی علاقہ ڈوروویری ناگ کی17 وارڈوں پرمشتمل میونسپل کمیٹی کیلئے ہونے والے انتخابات میں پارٹی سے وابستہ13اُمیدواروں کو13میونسپل حلقوں پرکھڑاکیا،اورکوئی مدمقابل اُمیدوارنہ ہونے کی وجہ سے کانگریس کوہاتھ کی صفائی دکھانے کاموقعہ مل گیا،اورپارٹی کے سبھی13اُمیدواربلامقابلہ کامیا ب قرارپائے ۔
خیال رہے یہاں باقی4حلقوں کیلئے کسی اُمیدوارنے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے تھے ۔20اکتوبرکوجب بغیرکسی انتخابی جھنجھٹ کے بلامقابلہ کامیابی پانے والے اُمیدواروں کے ناموں پرجیت کی مہرثبت ہوگی توڈوروویری ناگ کی میونسپل کمیٹی کانگریس کے ہاتھ میں جائیگی ،اوریہاں ایک نئے دورکاآغازہوسکتاہے کیونکہ کانگریس کوروزمرہ عوامی مسائل کاسدباب کرکے یہاں عوامی سطح پراپنی پوزیشن کومضبوط بنانے کابہترین موقعہ مل جائیگا۔غورطلب ہے کہ کانگریس کے ریاستی صدرجی اے میرنے اسمبلی حلقہ ڈورومیں سال2002اور2008میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی تاہم وہ سال2014کے اسمبلی انتخابات میں یہاں سے پی ڈی پی اُمیدوارسیدفاروق اندرابی سے مات کھاگئے تھے ۔
سی ای او نے ووٹوں کی گنتی کےلئے انتظامات کا جائزہ لیا
چیف الیکٹورل افسر شالین کابرا نے آج ڈپٹی کمشنروں کے ساتھ ایک ویڈیو کانفرنسنگ میں20 اکتوبر کو تمام اضلاع میں میونسپل انتخابات2018 کے لئے ووٹوں کی گنتی کے انتظامات کا جائیزہ لیا۔ووٹوں کی گنتی صُبح9 بجے سے ہوگی۔انہوں نے انتخابات کے احسن انعقاد کے لئے متعلقہ افسروں کی کوششوں کی سراہنا کی۔
انہوں نے ڈپٹی کمشنروں کو ووٹوں کی گنتی کے وقت اُمیدواروں اور اُن کے منظور شدہ پولنگ ایجنٹوں کی حاضری کو یقینی بنانے اور ذاتی طور ووٹوں کی گنتی کے عمل کی نگرانی کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ عملے کو ووٹوں کی گنتی کے حوالے سے ضروری تربیت فراہم کی گئی ہے۔
انہوں نے ڈپٹی کمشنروں کو آنے والے پنچائتی انتخابات کے لئے تیار رہنے پر زور دیا۔
Comments are closed.