غائبانہ نمازِ جنازہ جرم نہیں

کشمیری طلباءکو پشت بہ دیوار کرنے کی کارروائیوں ناقابل قبول: نیشنل کانفرنس

سرینگر:علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میںکشمیری طلباءکو پشت بہ دیوار کرنے کی کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے جنوبی زون صدر ڈاکٹر بشیر احمد ویری نے کہا ہے کہ محض غائبانہ نمازِ جنازہ ادا کرنے کے معاملے پر طلباءکو یونیورسٹی سے معطل کرنا، غداری کا کیس درج کرنا اور خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینا بات کا بتنگڑ کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہاکہ نمازِ جنازہ کی ادائیگی نہ تو آئین کی خلاف ورزی ہے اور نہ ہی ملک کیخلاف غداری، تو پھر ان طلباءکو کس بات پر نشانہ بنایا جارہا ہے۔نامنہاد قوم پرستی کے نام پر لوگوں کی مذہبی آزادی سلب کی جارہی ہے اور اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کیساتھ دوسرے درجے کے شہریوں کا سلوک روا رکھا جارہا ہے۔

اس معاملے کو جان بوجھ کر ہر دن گزرنے کے ساتھ پیچیدہ بنایا جارہا ہے جو انتہائی افسوسناک اور تشویشناک امر ہے۔ ڈاکٹر ویری نے کہا کہ کشمیریوں کے ساتھ اس قسم کی کارروائیوں سے پہلے سے پشت بہ دیوار کشمیری نوجوانوں کے غم و غصے میں مزید اضافہ ہونے کا قوی امکان ہے۔ ایک طرف کشمیری نوجوانوں کیساتھ افہام و تفہیم اور مصلحت کے بلند بانگ دعوے کئے جارہے ہیں اور دوسری جانب ایسے اقدامات کرکے انہیں مزید الگ تھلگ کرنے کی مذموم کوششیں کی جارہی ہیں۔

ڈاکٹر ویری نے ریاستی گورنر شری ستیہ پال ملک کی طرف سے مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر کے ساتھ یہ معاملہ اُٹھانے کا خیر مقدم کیا ہے اور کہاکہ مجھے اُمید ہے کہ گورنر صاحب کی مداخلت کے بعد یہ معاملے جلد ہی حل ہوجائے گا اور ان طلباءکے تعلیمی کیریئر پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

Comments are closed.