بانڈی پورہ معرکہ آرائی کے جاں بحق جنگجو ئوں کے لواحقین کا احتجاج، جسد خاکی لوٹانے کا مطالبہ

سرینگر:سملربانڈی پورہ جھڑپ میں جاں بحق ہوئے جنگجوﺅں کے لواحقین نے صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے جمعرات کو مطالبہ کیا کہ مہلوکین کے جسد خاکی واپس کئے جائیں ۔

انہوں نے کہاکہ 17روز گزر جانے کے باوجود ابھی تک اُنکے بچوں کی میتیں واپس نہیں کی گئیں جبکہ ’ڈی این اے ‘ کے نمونے بھی لئے گئے ۔

پریس انکلیو سرینگر میں جمعرات کو درجنوں افراد نمودار ہوئے ،جنہوں نے احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے کہا کہ بانڈی معرکہ آرائی میں جاں بحق ہوئے لخت جگر اُنکے ہیں ،لیکن ابھی تک مہلوکین کی نعشیں لواحقین کو نہیں دی گئیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ 17روز قبل ڈی این اے نمونے بھی لئے گئے لیکن اسکے باوجود مہلوکین میتیں اُنہیں نہیں دی گئیں ۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ اُنہیں ذہنی طور پر پریشان کیا جارہا ہے ،کیونکہ کبھی بانڈی پورہ تو کبھی بارہمولہ جانے کےلئے کہا جاتا ہے ۔

یاد رہے کہ 20ستمبر کو سملر بانڈی پورہ میں جھڑپ ہوئی تھی ،جس میں فوج وفورسز نے 5غیر مقامی جنگجوﺅں کے جاں بحق ہونے کا دعویٰ کیا تھا ،تاہم حزب المجاہدین نے دعویٰ کیا کہ سملر بانڈی پورہ میں مقامی جنگجو جاں بحق ہوئے ،جسکے بعد سات خاندان سامنے آئے ،جنہوں نے دعویٰ کیا کہ مہلوک جنگجو اُنکے بیٹے ہیں ۔

جاں بحق جنگجوﺅں کی شناخت حزب المجاہدین نے ہی حیدر علی ساکنہ کولگام ،محمدعمر ساکنہ شوپیان ،محمد صدیق ساکنہ بانڈی پورہ ،ماویا ساکنہ کنگن اور عثمان ساکنہ لولاب کے بطور کی تھی ۔مہلوکین کے لواحقین ہونے کا دعویٰ کرنے والے افراد نے گورنر انتظامیہ اور صوبائی کمشنر سے اپیل کی کہ اُنکے بیٹوں کے جسد خاکی اُنہیں واپس دئے جائیں ۔

Comments are closed.