ایس پی اوز کو پی ایس اوز کی جگہ سے ہٹایا گیا.

سرینگر:ریاستی پولیس نے اُن تمام ایس پی اوز کو فوری طور پر ہٹانے کے احکامات صادر کئے ہیں جو بطور ذاتی محافظین تعینات کئے گئے تھے۔

ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس سیکورٹی، لاء اینڈ آرڈر منیر احمد خان کی طرف سے ریاست جموں و کشمیر کے تمام ضلع و پولیس ڈویژنوں کے ایس ایس پیز، ایس ایس پی سیکورٹی کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ اُن تمام سپیشل پولیس افسروں(ایس پی اوز) کو فوری طور پر ہٹانے کا عمل مکمل کریں ، جنہیں کسی شخص کی ذاتی حفاظت پر تعینات کیا گیا ہے۔

احکامات میں یہ بات کہی گئی ہے ’’ یہ بات محسوس کی گئی ہے کہ کچھ ایس پی اوز زیر حفاظت اشخاص کی ذاتی سیکورٹی پر تعینات کئے گئے ہیں، جو سیکورٹی قواعد و ضوابط کے مطابق نہیں، کیونکہ یہ لوگ تربیت یافتہ نہیں ہوتے ہیں‘‘۔

احکامات میں مزید کہا گیا ہے’’ کوئی پولیس یونٹ یا کوئی ضلع پولیس سربراہ کسی بھی ایس پی اوز کو زیر حفاظت اشخاص کی ذاتی حفاظت پر تعینات نہیں کریں گے، تاہم یہ احکامات بطور ڈرائیور کام کررہے ایس پی اوز پر لاگو نہیں ہونگے‘‘۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سیکیورٹی کے لحاذ سے انتہائی حساس علاقہ جواہر نگر سرینگر میں ممبر اسمبلی ایڈوکیٹ اعجاز احمد میر کی حفاظت پر تعینات ایس پی او عادل بشیر نے سات رائفلیں اُڑا لیں اور ایک لائسنس پستول اڑالی اور وہ جنگجوئوں کے صف میں شامل ہوگیا .

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر تصاویر بھی وائرل ہوئی تھیں‌،چندی گڑھ سے ایک کشمیری طالب علم کو مفرور ایس پی او کے ساتھ رابط کی پاداش میں گرفتار کیا گیا ہے .

Comments are closed.