سرینگر : بشری حقوق کے ریاستی کمیشن نے نورباغ میں کارڈن اینڈ سرچ آپریشن کے دوران نوجوان کی ہلاکت کے معاملے کا نوٹس لیا .
مذکورہ ادارے میں اس ضمن میں ایس ایس پی سرینگر اور ضلع ترقیاتی کمشنر کے نام نوٹس جاری کی .ایک انسانی حقوق کارکن نے ایس ایچ آر سی میں نور باغ قمرواری سرینگر میں کارڈن اینڈ سرچ آپریشن کے دوران نوجوان محمد سلیم ملک کی ہلاکت کے معاملے کی نسبت عرضی دائر کی تھی .
عرضی دھندہ نے کمیشن سے گزرش کی تھی کہ وہ اس ہلاکت کا نوٹس لے اور انتظامیہ سے جواب طلب کرے کہ کس طرح نوجوان کی گولی مار کر موت ہوگئی .
چنانچہ بشری حقوق کے ریاستی کمیشن کی ممبر دلشادہ شاہین نے کیس زیر نمبر SHRC/311/SGR/20188کی سماعت کے دوران ایس ایس پی سرینگر اور ضلع ترقیاتی کمشنر کے نام نوٹس جاری کی ،جس میں دونوں سیول وپولیس افسران سے کہا گیا ہے کہ 17 اکتوبر تک کمیشن کے سامنے کی واقعہ کی نسبت مکمل رپورٹ جمع کی جائے .
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتہ علی الصبح شہر خاص کے نور باغ علاقے میں کارڈن اینڈ سرچ آپریشن کے سلیم ملک کی گولی لگنے سے موت ہوگئی تھی .
پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ مذکورہ نوجوان جنگجوئوں کی گولی سے جاں بحق ہوگیا ،جو تلاشی کارروائی کے دوران فرار ہوگئے .تاہم مہلوک نوجوان کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ ملک کے جسم میں 35 گولیاں پیوست کی گئی تھیں ،اور یہ بہیمانہ قتل ہے .
اس واقعہ کے خلاف ایک دن کی ہڑتال بھی کی گئی .
Comments are closed.