جموں، (یو این آئی) جموں کشمیر میں گزشتہ تین برسوں کے دوران سرحد پار سے گولہ باری کے واقعات سے کم از کم 109 افراد مارے گئے اور 505 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
آر ٹی آئی کارکن رمن شرما کی جانب سے دائر آر ٹی آئی کے جوا ب میں ریاستی حکومت نے بتایا کہ مارے گئے افراد میں عام شہری اور سیکورٹی اہلکار شامل ہیں۔ حکومت کے مطابق ’گزشتہ تین برسوں میں پاکستان کی جانب سے بین الاقومی سرحد اور لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کر کے ریاست کے مختلف حصوں میں کی گئی گولہ باری ا ورتصادم سے یہ افراد مارے گئے ہیں ‘۔
حکومت نے کہاکہ اس دوران سرحد پار سے گولہ باری کے واقعات سے 565 شہری اور سیکورٹی اہلکار زخمی ہو گئے۔جواب کے مطابق سال 2018 میں ایل او سی اور بین الاقومی سرحد پر جنگ بندی کی خلاف ورزی اور سرحد پار سے گولہ باری کے سب سے زائد واقعات رونما ہوئے ہیں۔ اس سال جولائی تک 1435 ایسے واقعات پیش آئے جو 2016 اور 2017 کے مقابلے میں سب سے زیادہ تھے۔
سال 2016میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کے 449 معاملے سامنے آئے تھے جس سے ایل او سی پر 228 اور بین الاقومی سرحد پر 221 معاملے شامل تھے۔سال 2017 میں ایسے 971معاملے درج کئے گئے جن میں سے ایل او سی پر 860 او ر بین الاقومی سرحد پر 111 معاملے شامل تھے۔ قا بل ذکر ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بین الاقومی سرحد کی نگرانی بی ایس ایف کے حوالے ہے جبکہ لائن آف کنٹرول کی نگرانی فوج کر رہی ہے۔
Comments are closed.