سرینگر: شہر خاص میں جمعہ کو پابندیوں اور بند شوں کے نتیجے تاریخی جامع مسجدسرینگر میں سال ِ روان میں 15ویں بار ر اور لگاتار دوسرے جمعہ کو بھی سیل رکھی گئی ،جس دوران یہاں کسی بھی نمازجمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔
گور نر انتظامیہ نے مسلسل دوسرے اور سال ِ رواں میں15ویں جمعہ کو بھی شہر خاص کے نوہٹہ علاقے میں واقع تاریخی جامع مسجد میں ’نماز جمعہ‘ کی ادائیگی ناممکن بنادی۔ نوہٹہ جہاں یہ قدیم جامع مسجد واقع ہے، کے مکینوں کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے مسلسل دوسرے جمعہ کو بھی سب سے بڑی عبادت گاہ کو محاصرے میں لیا اور کسی کو بھی مسجد کے احاطے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔
انہوں نے بتایا ’جمعہ کی صبح سے سیکورٹی فورسز کی بھاری جمعیت جامع مسجد کے دروازوں بالخصوص باب الداخلے پر تعینات کی گئی۔ انہوں نے جامع مسجد کی جانب پیش قدمی کو روکنے کے لئے خاردار تار بچھاکر راستوں کو سیل کیا تھا‘۔ اہلیان نوہٹہ نے بتایا کہ رواں سال میں15 ویں بار شہر خاص میں پابندیوں اور بندشوں کے ذریعے تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر روک لگائی گئی۔
خیال رہے کہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے وادی میں عام شہریوں کو بقول ان کے ایک منصوبہ بند سازش کے تحت ہلاک کرنے کا بازار گرم کرنے کے خلاف جمعتہ المبارک کو ہڑتال کے بیچ بعد نماز جمعہ جموں کشمیر کے تمام خطوں میں منظم، پرامن اور باوقار احتجاج کرنے کی اپیل کی تھی۔
Comments are closed.