پاکستان کا اقوام متحدہ سے کشمیر میں انسانی حقوق کی تحقیقات کیلئے کمیشن کا مطالبہ

اقوام متحدہ: پاکستان نے اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) سے کشمیر میں فوج وفورسز کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کردیا۔

پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی سائیڈلائن میں آرگنائزیشن آف اسلامک کانفرنس (او آئی سی) سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم انسانی حقوق کونسل پر زور دیتے ہیں کہ وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی کھلی عام وزری کی انکوائری کے لیے کمیشن بنایا جائے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اگر بھارت کشمیر میں کچھ چھپا نہیں رہا تو ایسے انسانی حقوق کی تنظیم کو جموں و کشمیر کا دورہ کرنے کی اجازت دی جائے‘۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’ہم بھارت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ او آئی سی کی آزاد اور مستقل انسانی حقوق کمیشن کو کشمیر میں دورے کی اجازت دے۔

پاکستانی وزیرخارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان جموں و کشمیر کے تنازعے پر کشمیروں کے بنیادی حقوق کے لیے سیاسی، نظریاتی اور سفارتی مدد جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے مظالم کئی دہائیوں سے جاری ہیں اور عالمی برادری بھی کئی برسوں سے خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔

بعدازاں وزیر خارجہ نے آذربائیجان، نائیجریا، سعودی عرب اور ترکی کے وزراء خارجہ کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔

مذکورہ وزراء خارجہ نے اپنے بیان میں جموں وکشمیر تنازعے کے پرامن حل پر زور دیا اور بھرپورحمایت کا یقین دلایا اور بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے معیار کا خیال رکھے۔

پاکستانی زیر انتظام جموں و کشمیر کے صدر سردار محسود خان نے بھی کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف وزری پر آواز اٹھائی۔

کانفرنس کے اختتام پرانہوں نے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کو کشمیری عوام کی جگہ مفاہمتی یاداشت پیش کی۔

Comments are closed.