ڈگری کالج ٹنگمرگ میں منشیات کی روکتھام پر ورکشاپ منعقد

بارہمولہ :گورنمنٹ ماڈل ڈگری کالج ٹنگمرگ میں منشیات کی روکتھام پر ایک روزہ ورکشاپ یوتھ ایڈ فونڈیشن چندی لورہ کی طرف سے منعقد کیا گیا جس میں طلبہ و طالبات تحصیل ایڈمنسٹریشن سیول سوسائٹی۔ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا سے وابستہ نمائندوں نے شرکت کی .

اس موقعے پر مقررین نے وادی کشمیر میں تیزی کے ساتھ نوجوان نسل منشیات کی لت میں مبتلا ھونے پر تشویش کا اظہار کرتے ھوے کانفرس ہال میں موجود طلاب کو منشیات سے دور رہنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے طلاب کو پڑھائی کی طرف متوجہ ہونے کی تلقین کی ھے .

تحصیلدار ٹنگمرگ ڈاکٹر نثار رسول نے اپنی منشیات مخالف تقریر میں طلبہ و طالبات پر زور دیا ھے کہا کہ اس وقت وادی کشمیر میں خاصی تعداد میں نوجوان نسل منشیات کی عادی بن چکی ھے جو کہ پورے سماج کے لیے لمحہ فکریہ ھے کیونکہ منشیات کے عادی نوجوان اپنی ضروریات پوری کرنے کیلئے کسی بھی حد تک جاتے ہیں ۔ جس کی روکتھام کرنا ہر ایک فرد کی زمداری ھے انھوںنے عوامی بیداری کی خاطر سیول سوسائٹی اور میڈیا کو آگے آنے کی اپیل کی ھے ۔تاکہ بیداری کے بدولت ہی منشیات پر روک لگ سکتی ھے۔

یوتھ ایڈ فونڈیشن کے ایک زمدار نے اس بات کا انکشاف کیا ھے کہ صرف ضلع بارہ مولہ میں 32 ہزار کے قریب نوجوان اس لت میں مبتلا ہوچکے ہیں ۔ورکشاپ کے اختتام پر فاونڈیشن کے جانب سے طلبا و طالبات سیول سوسائٹی ۔ کالج کے پرنسپل عوام دوست تحصیلدار ٹنگمرگ میڈیا سے وابستہ نامہ نگاروں بشمول نامہ نگار اختر علی کو بہترین کارکردگی پر توصیفی اسناد سے نوازا گیا ۔۔

Comments are closed.