ریاست کی وحدت زندہ رکھنا ہمارا ایمان اور حب الوطنی ( کشمیریت کی نشانی ہے ) / نیشنل کانفرنس

دفعہ 35 اے اور 370 دفاع کرنا ہر ریاستی باشندے کا اخلاقی فرض

سرینگر/12اگست: جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کی جانب سے آج کولگام میں جنوبی زون کے عہدیداراں اور کارکنوں کا بڑا اجتماع کا انعقاد ہوا۔ جس میں پارٹی کے لیڈران نے اس؂بات کا عہد کیا کہ جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس ہر سطح پر ریاست کی خصوصی پوزیشن کا دفاع کرے گی اور اس سلسلے میں یہ جماعت ماضی کی طرح چٹان کی طرح عوام کے ساتھ کھڑی ہے کہ ہم اپنی شناخت پہچان ریاست کی وحدت کو زندہ رکھنے کے لئے جانی قربانی دینے کے لئے بھی دریغ نہیں کرینگے ۔سی این آئی کو موصولہ بیان کے مطابق جنوبی کشمیر کے زون صدر اور صابق ایم ایل سی ڈاکٹر بشیر احمد ویری نے ان باتوں کا اظہار اپنے خطاب میں کیا جبکہ پارٹی کے لیڈران ایڈوکیٹ عبدالمجید لارمی ایم ایل اے ہوم شالی بگ ( ایم ایل سی اور ضلع صدر شوپیان شوکت حسین گنائی ، نائب صدر کشمیر ڈاکٹر محمد شفیع شاہ اورجنوبی کشمیر کے ترجمان عمران نبی ڈار نے بھی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دفعہ 35 اے اور 370 کے خلاف سازشیں ابتدا ء سے ہی آر ایس والے کرتے آئے ہیں اور آج ان کی پشت پناہی ، نام نہاد ، بی جے پی میڈ ، پی ڈی پی حکمران درپردہ کرتے رہے جنہوں نے ان جنگھ سنگھ والوں ( گوسوانیوں کو ریاست میں قدم جمانے کا راہ ہموار کی انہوں نے کہا گورنر انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ گزشتہ برخواست مخلوط سرکار جو داندلیاں ہوئی ہے ان کا تحقیقات کیا جائے کیونکہ نوجوانوں کے ساتھ جو نوجوان نوکریوں کے حق دار تھے ۔ ان پر شب خون مارا گیا جب کہ مفتی خاندان اور کٹر جنگھ سنگھ بی جے پی لیڈران نے بھی اپنے منظور نظر جو تعلیم کے لحاظ بہت پیچھے تھے نوکریاں فراہم کی گئی۔ لیڈران نے کہا کہ مرحوم مفتی محمدسعید اور اس کی بیٹی کوکشمیری عوام کبھی معاف نہیں کرینگے کیونکہ ظلم وستم کا بازار ان کے دور میں کس قدر کشمیر میں رہا تاریخ اس کی مثال نہیں ملتی ۔ بے گناہ نوجوانوں کی نسل کشی کی گئی گھروں کے گھر زمین بوس کئے جارہے ہیں ، تلاشیاں جاری ، کریک ڈاون جاری ، پیلٹ گن جاری ، انکوانٹر جاری ، سڑکیں خستہ حال ، کشمیری لوگ ہر سطح پر غیر محفوظ ، لیڈران نے کہا کہ جمو ں ، لداخ اور کشمیری عوام کسی بھی صورت میں دفعہ 370 اور 35 اے کے ساتھ کسی کو چھیڈ چھاڑ کرنے کی اجازت نہیں دیں گی اور خدا نخاستہ اگر اس کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڈ کی گئی تو کشمیر کا چپہ چپہ جنگ کے میدان میں تبدیل ہوگاجسکی ذمہ داری مرکز میں بیٹھے ہوئے فرقہ پرست لیڈران پر عائد ہوگی اور ساتھ ساتھ قلم دوات والے بھی اس کے ذمہ دار ہے جنہوں نے بی جے پی کو کشمیر میں داخل ہونے کی راہ ہموار کر دی ادھر حضرت بل میں محمد سعید آخون ، پیر آفاق احمد نے بھی کارکنوں کے اجتماعت سے خطاب کیا اور 35 اے کی افادیت ، اہمیت بیان کرتے ہوئے اس کے دفاع کے لئے متحد ہونے کی اپیل کی۔

Comments are closed.