این آرسی میں نام درج کرانے کے لئے کافی مواقع ملیں گے : راج ناتھ

نئی دہلی :: (یواین آئی) وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج کہا کہ آسام میں قومی شہری رجسٹر (این آر سی) میں نام درج کرانے میں کسی کے ساتھ امتیازی سلوک اختیار نہیں کیا جائے گا اور سب کو شہریت ثابت کرنے کے کافی مواقع ملیں گے ۔مسٹر راج ناتھ سنگھ نے 31 جولائی کو راجیہ سبھا میں وقفہ سوالات ملتوی کرکے این آر سی کے معاملے پر ہونے والی مختصر بحث کا آج وقفہ صفر کے دوران جواب دیتے ہوئے کہا کہ شہریت کا معاملہ قومی سلامتی سے منسلک ہے اور یہ سپریم کورٹ کی نگرانی میں شفاف طریقے سے کیا جا رہا ہے ۔لوگوں کی شہریت کے دعووں پر مکمل توجہ دی جائے گی اور مناسب طریقے سے اسے نمٹا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ 30 جولائی کو این آر سی کے حتمی مسودے کی اشاعت ہوئی ہے جو صرف مسودہ ہے ، یہ حتمی فہرست نہیں ہے ۔ اس کی اشاعت کے بعد کچھ مفاد پرست عناصر سوشل میڈیا کے ذریعے فرقہ وارانہ ہم آہنگی متاثر کرنے اور اسے بین الاقوامی مسئلہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ این آر سی میں 40 لاکھ افراد کے نام شامل نہیں ہیں، یہ 40 لاکھ خاندان نہیں ہیں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت کو غیر ملکی شہریوں کی معلومات رکھنے کا حق ہے اور کسی کو اپنی شہریت کے دعوے پر کوئی شکایت ہے تو غیر ملکی شہری ٹربیونل میں اپنا دعوی کر سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 24 مارچ 1971 کے پہلے کوئی بھی ہندوستانی شہری جو آسام میں رہ رہے تھے ، انہیں اپنی شہریت کا سرٹیفکیٹ دینا ہوگا۔ اس سلسلے میں کئی طرح کے سرٹیفکیٹ پیش کئے جاسکتے ہیں۔مسٹر راجناتھ سنگھ نے کہا کہ آسام میں چلنے والی تحریکوں کے بعداس وقت کے وزیر اعظم راجیو گاندھی نے مختلف تنظیموں کے ساتھ آسام معاہدہ کیا تھا تاکہ غیر ملکی لوگوں کی نشاندہی کی جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں آسام میں کل جماعتی میٹنگ ہوئی تھی جس میں تمام جماعتوں نے حکومت کو این آرس¸ پر اپناتعاون دینے کی یقین دہانی کرائی تھی۔انہوں نے کہا کہ آسام میں امن وامان کاپوراخیال رکھا جارہاہے اور ریاستی حکومت کو کافی تعداد میں سکیورٹی فورس فراہم کر دی گئی ہیں۔وزیر داخلہ کے بیان کے بعد ایوان میں حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد نے کہا کہ شہریوں کی سلامتی اور آزادی لازمی ہے اور اس سے سمجھوتہ نہیں کیاجا سکتا۔ اس دوران بہت سے ارکان نے اپنی تجاویز رکھیں۔

Comments are closed.