این آر سي معاملہ پر ہنگامہ سے راجیہ سبھا میں نہیں ہو سکا وقفہ سوالات
نئی دہلی، 31 جولائی : آسام میں قومی شہریت رجسٹر (این آر سي) سے 40 لاکھ لوگوں کے نکالے جانے کے معاملہ پر منگل کو راجیہ سبھا میں وقفہ سوالات نہیں ہوسکا اور ایوان کی کارروائی بارہ بجے تک ملتوی کردی گئی۔
آج جب ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو باقاعدہ کام کاج نمٹانے کے بعد چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے ارکان کو بتایا کہ انہیں کئی معاملوں پر ’کام روکو‘ کا نوٹس ملا ہے لیکن انہوں نے کسی کو منظور نہیں کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آسام معاہدے کے مطابق ہی قومی شہریت رجسٹر بنا ہے اور یہ ایک ذمہ دار اور سنگین معاملہ ہے۔کل بھی ایوان میں یہ مسئلہ اٹھایاگیا تھا. وزیر داخلہ نے لوک سبھا میں ہیں اور وہ اس مسئلے پر اس ایوان میں بیان دیں گے۔
اس دوران کانگریس اور ترنمول کے رکن کھڑے ہو گئے۔ ایوان میں حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد اور ان کے نائب آنند شرما اٹھ کر اپنے نوٹس کے بارے میں مسٹر نائیڈو سے پوچھنے لگے لیکن تھوڑی دیر بعد وہ خاموش ہو کر بیٹھ گئے. بعد میں ترنمول کے ڈیرک او برائن نے کھڑے ہو کر زور شور سے یہ مسئلہ اٹھایا۔ مسٹر نائیڈو نے انہیں ایسا کرنے سے منع کیا لیکن وہ نہیں مانے، تب مسٹر نائیڈو نے فوراً ہی ایوان کی کارروائی بارہ بجے تک کے لئے ملتوی کر دی۔
یو این آئی.
Comments are closed.