بے ترتیب سنڈے مارکیٹ ،بے ہنگم خریداری
سیول لائنزمیں چھاپڑی فروش کم دکانداروں کے سیلزمینوں کی ریڈیاں زیادہ
سرینگر:۲۹،جولائی:/ شہرسری نگراورسوپورقصبہ سمیت کئی مقامات پرچھاپڑی فروشوں کواپنے بازارلگانے اورسجانے کیلئے مخصوص جگہیں فراہم کی گئیں ،تاکہ سڑکوں اورمصروف ترین بازاروں میں ٹریفک جام کی صورتحال پیدانہ ہونے پائے اورہفتے کے 6دن چھاپڑی فروش ان ہی مخصوص مقامات تک محدودرہتے ہیں لیکن اتوارکے روزکسی مخصوص جگہ یامقام کے بجائے ہرسڑک ،ہرنکڑ،ہرچوراہے اورہرفٹ پاتھ پرچھاپڑی فروشوں کاقبضہ رہتاہے اوراس عمل کوسنڈے مارکیٹ کانام دیاجاتاہے۔کے این این سٹی رپورٹرکے مطابق اتوارکے روزشہرسری نگرکے بازاروں میں بیشتردکانات توبندرہے لیکن بازاروں میں پھربھی تل رکھنے کی جگہ نہیں تھی۔کیونکہ جگہ جگہ چھاپڑی فروشوں کاقبضہ تھا۔لالچوک کے متصل پرانے ٹی آرسی بس اڈے میں قائم چھاپڑی فروشوں کے بازارمیں کوئی خاص رش یاگہماگہمی نہیں تھی بلکہ یہاں کے رجسٹرڈچھاپڑی فروشوں نے بھی لالچوک ،گھنٹہ گھراوردیگر مقامات پرریڈیاں لگارکھی تھیں ۔سری نگرکے دل لالچوک اورسیول لائنزکے دوسرے مقامات پراتوارکوصبح سے ہی چھاپڑی فروشوں کنٹرول تھا۔ایک ایک چھاپڑی فروش نے کئی کئی ریڈیاں لگارکھی تھیں ،کسی ریڈے یااسٹال پرریڈی میڈیااستعمال شدہ کپڑے رکھے ہوئے تھے توکسی دوسرے ریڈے پربرتن سجائے ہوئے تھے ،کسی کی ریڈی پراستعمال شدہ جوتے تھے ،کسی کی ریڈی پرنے جوتے ،کوئی کمروں کافرش فروخت کررہاتھاتوکسی نے گرم کمبل رکھے تھے ۔الغرض اتوارکوسیول لائنزمیں جگہ جگہ سجائے گئے اسٹال ’بے ترتی سنڈے مارکیٹ‘کاثبوت فراہم کررہے تھے ۔اس دوران معلوم ہواکہ لالچوک اورسیول لائنزکے دوسرے بازاروں میں دکانداروں نے بھی ریڈیاں لگارکھی ہیں ،جہاں انکے سیلزمین خریداروں کواپنی جانب راغب کرانے میں مصروف تھے۔ لالچوک یانزدیکی بازاروں میں کوئی پولیس پارٹی یاٹریفک پولیس کی ٹیم بھی نہیں تھی ،جوٹریفک کے نظام میں پیداہونے والے باربارکے خلل کودورکرتی ۔سنڈے مارکیٹ کے نام پراس من مانی میں خریداربھی کسی سے کم نہ تھے کیونکہ انہوں نے جہاں مرضی ہوئی اپنی نجی گاڑیاں کھڑی کرکے رہی سہی کسرپوری کردی۔ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ ،جہانگیرچوک اورمہاراج بازارمیں بھی کچھ ایساہی منظرتھاکہ سڑکوں ،فٹ پاتھوں ،نکڑوں اورچوراہوں پرچھاپڑی فروشوں کامکمل قبضہ تھا۔امیراکدل کے دونوں اطراف قائم راہگیروں کیلئے مخصوص فٹ پاتھوں پرجب چھاپڑی فروش زیادہ ہوگئے توانہوں نے پُل کے بیچوں بیچ آکرریڈیا ں لگادیں ۔اسے کہیں زیادہ رش یابُری صورتحال پولوویوروڑ ،ریگل چوک اورپرتاپ پارک کے سامنے سے گزرنے والی سڑک کی تھی کیونکہ یہاں بھی چھاپڑی فروشوں نے پوراقبضہ جمارکھاتھا۔ریڈیوکشمیرکراسنگ سے امیراکدل تک بے ترتیب سنڈے مارکیٹ عام لوگوں کیلئے تکلیف دہ صورتحال پیداکرتارہاکیونکہ سڑک کے دونوں اطراف ہزاروں کی تعدادمیں ریڈیاں لگائی گئی تھیں ،اوران کے سامنے جمع خریداروں نے آواجاہی کی بچی کھچی جگہ کی سانس بھی روک دی تھی ۔راجباغ ،اندرانگر،سونہ وار،بٹوارہ اورڈلگیٹ سے براستہ پولوویوآنے والی نجی اورمسافربردارگاڑیوں نیزآٹورکھشاؤں کے ڈرائیوروں اوران میں سوارمسافروں کولالچوک اوردوسرے مطلوبہ مقامات تک پہنچنے کیلئے سخت جسمانی اورذہنی کوفت کاسامناکرناپڑا۔ اس دوران کئی روایتی یاپیشہ ورچھاپڑی فروشوں نے یہ انکشاف کیاکہ پولوویو،ریگل چوک ،لالچوک ،گھنٹہ گھر،پلیڈیم چوک ،کورٹ روڑ،امیراکدل ،ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ اوردیگرمقامات پرلگائی گئی ریڈیوں میں زیادہ تردکانداروں کی ہیں جنہوں نے یہاں اپنے سیلزمین رکھے ہیں ۔اُدھربارہمولہ ،سوپور،پٹن ،کپوارہ ،ہندارہ،بانڈی پورہ ،گاندربل ،کنگن ،بڈگام ،چاڈورہ اورجنوبی کشمیرکے تمام قصبوں میں بھی اتوارکوکچھ ایسی ہی صورتحال رہی ،جس وجہ سے عام لوگوں کوبازاروں سے آنے جانے میں سخت مشکلات کاسامناکرناپڑا۔
Comments are closed.