پاکستان کے ساتھ پرامن تعلقات پہلی ترجیح ، کشیدگی کے ماحول میں مذاکرات نہیں
سرینگر/29جولائی/ سرحدوں پر جاری کشیدگی کے بیچ مرکزی وزیر خارجہ سشما سوراج نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کردیا کہ امن کا جواب امن سے ملے گا تو بات آگے بڑھے گی کیونکہ بقول انکے کشیدگی کے ماحول میں امن مذاکرات کامیاب نہیں ہوتے ہیں۔پڑوسی ممالک بالخصوص پاکستان کے ساتھ پرامن تعلقات کو حکومت کی پہلی ترجیح قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت عالمی سطح پر امن اور ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے۔کرنٹ نیو آف انڈیا مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق نئی دہلی میں ایک تقریب کے دوران میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سرحدوں پر تازہ کشیدگی کو بات چیت کیلئے تباہ کن قرار دیتے ہوئے سشما سوراج نے سوالیہ انداز میں کہا کہ جب سرحدوں پر گولے گرتے ہوں تو میز پر نتیجہ خیز مذاکرات کی امید نہیں کی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں مل کر دہشت گردی کے خلاف لڑنا ہوگا تاہم امن مذاکرات کیلئے ماحول تیار کیا جاسکے۔پاکستانی قیادت کے ساتھ بہتر تعلقات کو بھی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان پر امن فضا میں مذاکرات ہوں اور ان مزاکرات کے ذریعے ہم تصفیہ طلب مسائل کے نتائج تک پہنچ سکیں۔انہوں نے نے کہا کہ پڑوسی ممالک میں پاکستان کے ساتھ ساتھ چین اور بنگلہ دیش بھی ہیں جن کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہشمند ہے اور اس کو دیکھتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان مذاکراتی عمل کو جاری رکھنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان پر صاف کردیا ہے کہ اس کی سرزمین سے بھارت مخالف دہشت گردی کو بند کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سرحد پر دہشت گردی کا خاتمہ کرنے کیلئے پاکستان کو اقدامات اٹھانے ہی ہونگے۔سشما سوراج کا کہنا تھا کہ نریندر مودی نے اپنے پاکستانی ہم منصب کو بھی یہ بات صاف کردی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کیلئے دہشت گردی کا خاتمہ ناگزیر ہے۔واضح رہے کہ قریب ایک ماہ کی خاموشی کے بعد لائین آف کنٹرول پر پاکستانی افواج نے ایک بار پھر جنگ بندی محاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنایا تاہم پاکستانی فائرنگ کے نتیجے میں کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی طلاع نہیں ہیں تاہم سرحد پر تناو کا ماحول بنا ہوا ہے۔
Comments are closed.