میزپرآؤ،بات کرؤ،کچھ نتیجہ نکالو،کب تک لڑتے رہیں گے

معروف اداکاررشی کپورکاہندوپاک کے حکمرانوں سے سوال

سری نگر:۲۴،جولائی: بالی ووڈکے معروف اداکاررشی کپورنے ’’ہندوپاک کے درمیا ن مذاکرات کی وکالت‘‘کرتے ہوئے کہاہے کہ اگردیواربرلن گرسکتی ہے،شمالی وجنوبی کوریابات کرسکتے ہیں توبھارت اورپاکستان کیوں ایک میزپرنہیں بیٹھ سکتے ہیں ۔اس دوران رشی کپوراسٹاررفلم ’ملک ‘کے ڈائریکٹرانوبھوسنہانے یہ واضح کیاکہ دنیامیں دہشت گردی کی شروعات مسلمانوں نے نہیں کی ۔کے این این مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق ان دنوں فلم‘ملک ‘ کی پرموشن میں کے سلسلے میں فلم کی ٹیم بشمول ڈائریکٹرانوبھوسنہا،اداکاررشی کپوراورفلم کی ہیروئین تاپسی پنو نئی دہلی میں مصروف ہیں ۔یہاں فلم کی پرموشن کے سلسلے میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران ایک سوال کے جواب میں رشی کپورنے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کومل کر بات کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ میں بہت خوش قسمت ہوں کہ میں نے اس زمانے میں جنم لیا جب رُوس اورچین سے کمیونزم ہٹ گیا۔خبررساں ایجنسی یواین آئی کے مطابق رشی کپور نے کہا کہ میں نے دیکھا کہ جنوبی افریقہ میں کالا اورسفید کا بھید بھاو ختم ہوگیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے یہ بھی دیکھا ہے کہ برلن میں مشرقی اورمغربی دیوارگرا دی گئی، ہم نے یہ بھی دیکھا ہے کہ شمالی کوریا اورامریکہ ساتھ بیٹھ کر بات کررہے ہیں، لیکن ہمارا بھارت اورپاکستان کا یہ جھگڑا ختم نہیں ہورہا ہے۔رشی کپورنے دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات بحال کرنے کی وکالت کرتے ہوئے کہا’’ ارے بیٹھو یارکرسی میزپر، آمنے سامنے بیٹھ کر بات کرو، کچھ نتیجہ نکالو، کیا ہم لڑتے ہی رہیں گے‘‘۔اس دوران فلم کے ڈائریکٹرنے ایک نامہ نگارکواُسوقت خاموش کردیاجب اُس نے پوچھاکہ مسلمان ہی دہشت گردی کاراستہ کیوں اختیارکرتے ہیں ۔ ڈائریکٹرانوبھوسنہانے نامہ نگاروں سے سوال کیاکہ کل کی بڑی خبرکیاتھی ،اورجب سامنے سے کوئی جواب نہیں آیاتواُس نے نامہ نگاروں کوبتایاکہ کل کی بڑی خبریہ تھی کہ بی جے پی کے وزیروں نے لنچنگ یاہجومی تشددکے مرتکب ملزم کوپھول کے ہارپہنائے ۔ ڈائریکٹرانوبھوسنہانے واضح کیاکہ دنیامیں دہشت گردی کی شروعات مسلمانوں نے نہیں کی ۔فلم’ملک ‘ کی بات کریں تویہ ٹریلرکی شروعات میں ہی بتا دیا گیا ہے کہ یہ سچے واقعات پرمبنی کہانی ہے۔ ٹریلرمیں دکھائی گئی پہلی جھلک کے مطابق یہ ایک ایسے شخص کی داستان ہے جس پرلوگ ملک مخالف ہونے کا الزام لگا کرپاکستان جانے کوکہتے ہیں۔اس طرح کے الزامات اورلوگوں کے غصے کی وجہ سے اس شخص کی زندگی بری طرح بدل دی جاتی ہے۔

Comments are closed.