شمال و جنوب کے درجنوں علاقوں میں تیز آندھی اور قہر انگیز ژالہ باری ،میوہ باغات اور سبزیوں کو ناقابل تلافی نقصان
سرینگر/23جولائی وادی کشمیر میں سوموار کو ایک مرتبہ پھر دھوپ چھاؤ کے بیچ بعد دوپہر تک بیچ بیچ میں بوندھا باندھی ہوئی جبکہ وسطی اور جنوبی کشمیر کے کئی علاقوں میں گزشتہ شب تیز آندھی اور گن گرج کی وجہ سے لوگوں میں خوف و ہراس کی لہر پھیل گئی۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق پیر پنچال کے آر پار گھنے بادلوں کا جماو اور دھوپ چھاؤں کھیل سوموار کے روز بھی جاری رہااور سرینگر سمیت پوری وادی میں مطلع پھر ابر و آلود ہوا اور سہ پہر کے وقت تک کئی علاقوں میں ہلکی بارشیں ہوئی جس کے نتیجے میں ایک بار پھر لوگوں میں مایوسی نظر آئی۔ادھر پْر خطر موسمی صورتحال کے بیچ وسطی ضلع بڈگام ، شمالی کشمیر اور جنوبی کشمیر کے درجنوں علاقوں میں اس وقت خوف و ہراس پھیل گیا جب گزشتہ شب تیز آندھی اور گن گرج کے ساتھ تیز بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا ۔اسی دوران معلوم ہوا ہے کہ کئی علاقوں میں ژالہ باری بھی ہوئی ۔نمائندے نے آنکھوں دیکھی بیان کرتے ہوئے کہا کہ اولے گر چہ چھوٹے یا کم وزنی تھے لیکن ژالہ باری کا سلسلہ تقریباً 5منٹ جاری رہا جس کے نتیجے میں سڑکیں ، گلی کوچے ، کھیت کھلیان ، باغات اور پارکیں وغیرہ سفید چادر میں لپٹ گئیں۔قہر انگیز ژالہ باری ہونے کی وجہ سے پلوامہ اور اسکے دیگر متاثرہ دیہات میں زبردست تشویش کی لہر دوڑ گئی کیونکہ متواتر ژالہ باری ہونے کی وجہ سے سیب اور دیگر میوہ دار درختوں کوزبردست نقصان پہنچا۔ ادھر معلوم ہوا کہ بعد دوپہر مطلع ابر وآلود ہوجانے کے بعد سہ پہر کے وقت تک بیچ بیچ میں ہلکی بارشوں کا سلسلہ جاری رہا جس کے نتیجے میں معمول کی زندگی میں خلل واقع ہوئی ۔ دریں اثناء سرینگر میں قائم محکمہ موسمیات کے دفتر میں تعینات ماہرین کے مطابق پیر پنچال کے آر پار آیندہ 24 گھنٹوں تک موسمی صورتحال جوں کی توں رہے گی۔
Comments are closed.