سرحد پار جنگجوؤں کے تربیتی مراکز برابر متحرک ،دراندازی کی کوششیں بھی جاری
سرینگر/23جولائی جموں وکشمیر میں امن کو شدید خطرات لاحق ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے خفیہ اداروں نے خبردار کیا ہے کہ کشمیر میں سرحد پار کی دراندازی امن کیلئے ہنوز خطرہ ہے اور جب تک دراندازی جاری رہے گی تب تک فوج چوکنا رہے گی ۔انہوں نے اس بات کا نکشاف کیا ہے کہ سرحد پار عسکریت کا ڈھانچہ موجود ہے اور تربیت یافتہ جنگجوؤں کشمیر میں داخل ہونے کی کوششوں میں مصروف ہیں ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق خفیہ اداروں نے یاست جموں وکشمیر میں امن کو شدید خطرات لاحق ہونے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں امن و امان میں رخنہ ڈالنے کا سب سے بڑا خطرہ سرحد پار دراندازی کا ہے اور جب تک دراندازی کا سلسلہ جاری ہے فوج کو چوکنا رہنا ہوگا ۔ایک اعلیٰ افسر نے کہا کہ جو امن کی موجودہ صورتحال ہے وہ عراضی دکھائی دے رہی اور دیرپا امن کے قیام کیلئے بھی فوج کا کام باقی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سرحد پار دراندازی کا سلسلہ جاری ہے اور کنٹرول لائن پر بھی صورتحال کشیدہ ہی نظر آرہی ہے،کہا کہ لائن آف کنٹرول پر ہونے والے واقعات کا اثر اندرون جموں وکشمیر خاص کر وادی میں دکھائی دے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پیرپنچال کے آر پار بھی شدید خطرہ ہے۔سرحد پر گولیوں کی گن گرج ،گولہ باری کے حوالے سے خدشات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کنٹرول لائن پر فائرنگ کرنا بلا جواز ہے ۔پاکستان سمجھتا ہے کہ کشمیر میں جنگجویانہ کاروائیوں میں کافی حد تک کمی واقع ہوئی ہے کیونکہ افرادی قلت کا جنگجو تنظیموں کو سامنا بھی ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کشمیر میں زیادہ سے زیادہ جنگجوؤں کو دھکیلنا چاہتا ہے اور یہ اس کام کیلئے مناسب وقت ہے کیونکہ برف پگلنے کے ساتھ ہی کشمیر میں دراندازی کے راستے بھی کھل گئے جائے گے ۔جتنی بار لائن آف کنٹرول پر فائرنگ یا گولہ باری کا واقع پیش آئے گا اس کو سمجھ لینا چاہئے کہ اتنی بار دراندازی کی کوششیں ہورہی ہیں اور جنگجو قیادت زیادہ سے زیادہ افراد قوت دستیاب رکھنا چاہتی ہے تاکہ وادی میں وہ اپنی کاروائیاں جاری رکھ سکیں ۔انہوں نے کہا فوج ہر وقت اور ہر جگہ پر موجود ہیں اور تعینات بھی ہیں لیکن اس کیلئے ہر سطح پر کام کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ابھی تک مکمل نارمل سی نہیں آئی ہے اور کشمیر میں امن عراضی دکھائی دے رہا ہے ۔انہوں نے کہ اکہ سرحد پار سے دراندزی کی کوشش مسلسل ہورہی ہے ۔اور دراندازی کی وجہ سے جموں وکشمیر کو خطرات بھی لاحق ہے۔جنگجویانہ سرگرمیان بڑھ رہی ہیں اور اس ضمن میں حالات کو بھی بہتر بنانے کیلئے فوج اور فورسز الرٹ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان شدت پسندی پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ صورتحال میں قدریں بہتری آئی ہے لیکن اس کو مکمل امن قرار نہیں دیا جاسکتا ہے بلکہ ابھی نارمل سی لانی ہوگی۔ سی این آئی
Comments are closed.