نوعمرطالب علم کی پُراسرارموت کامعمہ راتوں رات حل : ایس ایس پی سوپور

14سالہ ذیشان کی موت ہم جماعتی طالب کے درمیان ہاتھاپائی کانتیجہ
اصل ملزم روپوش،ایک طالب علم سے پوچھ تاچھ:

سوپور:۲۲،جولائی:کے این این/ شمالی قصبہ سوپورمیں سنیچرکے روز ماڈل ٹائون بستی سے نیم بے ہوشی کی حالت میں برآمدکئے گئے نوعمرطالب علم بعدازاں اسپتال میں دم توڑبیٹھاتاہم سوپورپولیس نے آٹھویں جماعت کے طالب علم ذیشان رفیع کی پُراسرارموت کامعمہ راتوں رات حل کرتے ہوئے ابتدائی طوریہ نتیجہ برآمدکیاکہ 14سالہ طالب علم ساتھی طلاب کیساتھ ہاتھاپائی یالڑائی کے دوران شدیدزخمی ہوجانے کے نتیجے میں لقمہ اجل بن گیا۔کے این این نمائندے کے مطابق سنیچرکے روزسوپورقصبہ کی ایک مضافاتی بستی ماڈل ٹائون میں سہ پہرکے وقت ایک نوعمرطالب علم کوکچھ لوگوں نے نیم بے ہوشی کی حالت میں پایا۔مذکورہ طالب علم 14سالہ ذیشان رفیع ولدرفیع احمدبانڈے ساکنہ نسیم باغ کرانکشون سوپورکوسب ڈسٹرکٹ اسپتال سوپورپہنچایاگیاجہاں اسکونازک حالت میں سری نگر منتقل کیاگیالیکن وہ یہاں شام دیرگئے صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں دم توڑبیٹھا۔سوپورپولیس نے آٹھویں جماعت میں زیرتعلیم طالب علم کی پُراسرارطورپر موت واقعہ ہوجانے کے بعداس کی نعش کا پوسٹ مارٹم کروایا،اورضروری لوازمات کے بعدمعصوم ذیشان رفیع کی میت کولواحقین کے سپرد کردیا گیا ۔پولیس ذرائع نے بتایاکہ ایس ایس پی سوپورنے 14سالہ نوعمرطالب علم کی موت کے درپردہ وجوہات کاپتہ لگانے کیلئے ایک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی ۔ایس ایس پی سوپورجاویداقبال نے بتایاکہ ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ گورنمنٹ اسکول میں زیرتعلیم کچھ طالب علموں کے درمیان کسی بات کولیکرجھگڑاہوگیاجس دورا ن ذیشان رفیع کوشدیدچوٹ لگی اوروہ ماڈل ٹائون سوپورعلاقہ میں ایک سڑک کے نزدیک ے ہوش ہوکرگرپڑا،اس دوران باقی طالب علم یہاں سے بھاگ گئے ۔انہوں نے کہاکہ پولیس نے ایک طالب علم کوپوچھ تاچھ کیلئے حراست میں لیاجس نے دوران پوچھ تاچھ اسبات کاخلاصہ کردیاکہ کن حالات میں ذیشان رفیع بے ہوش ہوکرگرپڑا۔ایس ایس پی سوپورکامزیدکہناتھاکہ ہم جماعتی طلاب کے درمیان ہوئی لڑائی میں شامل یاجائے واردات پرموجود سبھی طالب علموں کی نشاندہی کی گئی ے اوران میں سے ایک سے پوچھ تاچھ کی گئی ۔انہوں نے کہاکہ جس طالب علم نے ذیشان رفیع پرحملہ کیااورجسکے وارسے یہ نوعمرطالب علم شدیدزخمی ہوگیا،وہ ملزم طالب علم روپوش ہوگیاے تاہم اُسکے والدسے رابطہ قائم کرکے اُسے اپنے روپوش بیٹے کوپولیس کے سامنے موجودکرنے کوکہاگیاہے۔ایس ایس پی سوپورنے بتایاکہ جائے واردات پرموجودباقی طالب علم سے بھی پوچھ تاچھ کی جائیگی تاکہ اُن کے بیانات بھی قلمبندہوں جوکہ اصل حقائق تک پہنچنے کیلئے ضروری ہے ۔انہوں نے کہاکہ فی الوقت سوپورپولیس نے14سالہ ذیشان رفیع کی موت کے حوالے سے سی آرپی سی 174کے تحت معاملہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے جبکہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعداس سلسلے میں باضابطہ طورپرمتعلقہ دفعات کے تحت کیس درج کیاجائیگا۔

Comments are closed.