سکینہ اِیتو نے جموں سے جموں وکشمیر میں ’پلس پولیو مہم ‘کا آغا ز کیا

جموں/21دسمبر

وزیر برائے صحت و طبی تعلیم، سماجی بہبود اور تعلیم سکینہ اِیتو نے آج یہاں گورنمنٹ ہسپتال گاندھی نگر میں قومی حفاظتی ٹیکوں کے دِن (پولیو ڈے) کا اِفتتاح کر کے جموں سے پورے جموں و کشمیر میں ’ پلس پولیو مہم ‘کا باضابطہ آغاز کیا۔
اس مہم کا اِفتتاح وزیرِ صحت نے نولود بچوں اور بچوں کو اورل پولیو ویکسین (او پی وِی) کے قطرے پلانے کے ساتھ کیا جو آئندہ نسلوں کی صحت کے تحفظ کے لئے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
وزیر سکینہ اِیتو نے اِجتماع سے خطاب کرتے ہوئے معمول کی ٹیکہ کاری اور سماجی شراکت داری کے اہم کردار پر زور دیا تاکہ جموں و کشمیر کی پولیو فری حیثیت برقرار رکھی جا سکے۔ اُنہوں نے والدین اور سرپرستوں سے اپیل کی کہ وہ صحت کارکنوں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں اور مہم کے دوران ہر بچے کو زِندگی بچانے والی ویکسین دلانا یقینی بنائیں۔ اُنہو ں نے کہا،”اِس مہم کے تحت بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کو یقینی بنانا نہ صرف ماں بلکہ والدین دونوں کی اہم ذمہ داری ہے۔“
اُنہوںنے بچوں کی صحت کے تحفظ اورہندوستان کی پولیو فری حیثیت کو برقرار رکھنے کے لئے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ اُنہوں نے اِس بات پر زور دیا کہ پانچ سال سے کم عمر کا کوئی بھی بچہ ٹیکہ کاری سے محروم نہ رہے اور والدین، فرنٹ لائن صحت کارکنوں، سماجی رہنماو¿ں اور تمام متعلقہ فریقین سے فعال شرکت کی اپیل کی تاکہ مکمل کوریج یقینی بنائی جا سکے۔
وزیر صحت نے بتایا کہ محکمہ صحت اس مہم کے تحت مو¿ثر طریقے سے کام کر رہا ہے اور جموں و کشمیر کو پولیو سے پاک ریاست کا درجہ حاصل کر لیا ہے۔ اُنہوں نے دُور دراز اور پسماندہ علاقوں سمیت ہر گھر تک پہنچنے کے لئے فرنٹ لائن صحت کارکنوں، آشا کارکنان، آنگن واڑی ورکروں، رضاکاروں اور ضلعی صحت ٹیموں کی اَنتھک لگن اور محنت کو سراہا۔
اُنہوں نے کہا،”دور دراز علاقوں تک جا کر بچوں کو یہ دو قطرے پلانا ایک بڑا چیلنج ہوتا ہے لیکن ہمارے فرنٹ لائن عملے نے یہ ذِمہ داری بخوبی نبھائی ہے۔“
وزیر موصوف نے مزید بتایا کہ پورے جموں و کشمیر میں تقریباً 11 ہزار بوتھ قائم کئے گئے ہیں جن میں تقریباً 42 ہزار صحت کارکن شامل ہیںاور اِس مہم کے دوران تقریباً 20 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ ہر ضلع میں خصوصی امیو نائزیشن بوتھ، موبائل ٹیمیں اور گھر گھر جا کر مہم چلانے کا انتظام کیا گیا ہے، جبکہ مو¿ثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لئے مانیٹرنگ کا مضبوط طریقہ¿ کار بھی قائم کیا گیا ہے۔
اِس موقعہ پررُکن قانون ساز اسمبلی خطاب کرتے ہوئے وِکرم رندھاوا نے کہا کہ قومی امیونائزیشن ڈے(پولیو) مہم حکومت کی عوامی صحت کی حکمت عملی کا ایک اہم حصہ ہے جس کا مقصد آئندہ نسلوں کا تحفظ اور جموں و کشمیر میں بیماریوں سے بچاو¿ کے اَقدامات کو مضبوط بنانا ہے۔ اُنہوں نے والدین، عوام اور ذِمہ دار شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اِس مہم میں بھرپور تعاون کریں۔
رُکن قانون سازاسمبلی نے صحت نگہداشت کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری لانے کے لئے وزیر صحت سکینہ اِیتو کی مسلسل وششوں کی بھی سراہنا کی۔
سیکرٹری صحت و طبی تعلیم ڈاکٹر سیّد عابد رشید نے اَپنے خطاب میں کہا کہ یہ دِن پولیو سے پاک ہندوستان کی حیثیت کو برقرار رکھنے کے لئے نہایت اہم ہے جو ہمارے ملک نے 2014 میں حاصل کی تھی۔ اُنہوں نے والدین اور لوگوںسے اپیل کی کہ وہ اِس مہم میں سرگرمی سے حصہ لیں۔ اُنہوں نے مزیدکہاکہ محکمہ صحت نے پورے جموں و کشمیر میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لئے تقریباً11,000 بوتھ قائم کئے ہیں۔
اِس موقعہ پرسی ای او سٹیٹ ہیلتھ ایجنسی اننت دویدی، مشن ڈائریکٹر آئی سی ڈی ایس سجاد حسین گنائی؛ کمشنر فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن سمیتا سیٹھی،ڈائریکٹر فیملی ویلفیئر و امیونائزیشن ڈاکٹر پونم سیٹھی، ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز جموں ڈاکٹر عبد الحمید زرگر،ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل عملہ، صحت کے ماہرین اور بڑی تعداد میں مقامی لوگ اور بچے بھی موجود تھے۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں’ پلس پولیو مہم۔ 2025 ‘بڑے پیمانے پر چلائی جا رہی ہے جس کے تحت پورے یونین ٹیریٹری میں 10,893 ویکسی نیشن بوتھ قائم کئے گئے ہیں۔ اِس مہم کی مو¿ثر عمل آوری کے لئے 42,564 صحت کارکنوں اور رضاکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ سفر میں موجود بچوں کی کوریج کے لئے 256 ٹرانزٹ ویکسی نیشن پوائنٹس اور 520 موبائل ٹیمیں بھی قائم کی گئی ہیں۔ اِن جامع اِنتظامات کے ذریعے اس مہم کا مقصد پانچ سال سے کم عمر تقریباً 20 لاکھ بچوں کو اورل پولیو ویکسین پلانا ہے تاکہ کوئی بھی بچہ محروم نہ رہے اور خطے کی پولیو فری حیثیت برقرار رہے۔

Comments are closed.