کشمیر میں پہلی بار غذائی اجناس کی مال بردار ٹرین کی آمد، سپلائی نظام کو بڑی تقویت

سری نگر،21دسمبر

کشمیر میں غذائی اجناس کی ترسیل کے نظام میں ایک تاریخی پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) کی پہلی مال بردار ٹرین اتوار کے روز اننت ناگ گڈز ٹرمینل پہنچ گئی۔ اس اقدام کو وادی میں غذائی تحفظ اور لاجسٹکس کے نظام کو مضبوط بنانے کی سمت ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
ایف سی آئی کشمیرکے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ یہ مال بردار ٹرین پنجاب سے روانہ ہوئی تھی، جس میں مجموعی طور پر 21 ویگنوں کے ذریعے تقریباً 1,384 میٹرک ٹن غذائی اجناس لائی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتوار کے روز 21 ویگن اننت ناگ پہنچے ہیں، جبکہ مزید 42 ویگن جلد ہی وادی پہنچنے والے ہیں۔
مذکورہ عہدیدار کے مطابق، آج آنے والی کھیپ میں تقریباً 1,300 میٹرک ٹن چاول شامل ہیں، جبکہ باقی 42 ویگنوں میں 2,600 میٹرک ٹن چاول لایا جائے گا، جو سڑک کے ذریعے آنے والے تقریباً 110 ٹرکوں کے برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کے ذریعے اس پیمانے پر غذائی اجناس کی ترسیل نہ صرف وقت کی بچت کرے گی بلکہ وسائل کے مؤثر استعمال کو بھی یقینی بنائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سے قبل پنجاب سے کشمیر تک غذائی اجناس کی سپلائی میں کافی وقت لگتا تھا، تاہم مال بردار ٹرین کی آمد سے ترسیلی عمل تیز، محفوظ اور کم خرچ ہو جائے گا، جو بالآخر عوام اور قومی معیشت دونوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔
ماہرین کے مطابق اس پیش رفت سے کشمیر میں ضروری اشیائے خوردونوش کی دستیابی مزید مستحکم ہوگی، بالخصوص موسم سرما کے دوران جب سڑک رابطے اکثر متاثر رہتے ہیں۔ مقامی سطح پر بھی اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ اس سے غذائی اجناس کی بروقت سپلائی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔
یہ تاریخی قدم وادی کشمیر میں ریلوے کے بڑھتے ہوئے کردار اور بنیادی ڈھانچے کی مضبوطی کی واضح مثال ہے، جس سے مستقبل میں دیگر اشیائے ضروریہ کی ترسیل کے امکانات بھی روشن ہوئے ہیں۔

Comments are closed.