اُدھم پور میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع، بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع
جموں،21دسمبر
جموں و کشمیر کے ضلع اُدھم پور میں دہشت گردوں کی اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے بڑے تلاشی آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے ممکنہ فرار ہونے کے راستوں پر پہرے بٹھا کر لوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق، ہفتہ کی شام تقریباً ساڑھے چھ بجے چورے موٹو گاؤں میں دو نامعلوم دہشت گرد مقامی شہری مانگتو رام کے گھر میں داخل ہوئے اور کھانا لینے کے بعد موقع سے فرار ہو گئے۔ اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور نیم فوجی دستوں کو فوری طور پر متحرک کر دیا گیا، تاہم اندھیرے اور گھنے جنگلات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب رہے۔
اتوار کی صبح سویرے پولیس اور نیم فوجی دستوں نے مشترکہ طور پر چورے موٹو اور اس سے ملحقہ جنگلاتی دیہات کو گھیرے میں لے کر بڑے پیمانے پر کومبنگ آپریشن شروع کیا۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کے داخلی اور خارجی راستوں پر ناکے قائم کر دیے ہیں اور مشتبہ نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق، یہ علاقہ حال ہی میں ایک تصادم کا گواہ رہ چکا ہے، جہاں 15 دسمبر کو سوان گاؤں میں دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ کے دوران ایک پولیس اہلکار شہید ہو گیا تھا۔ اس جھڑپ کے بعد دہشت گرد گھنے جنگلات اور اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر فرار ہو گئے تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مذکورہ دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم جیشِ محمد سے ہو سکتا ہے۔
سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ آپریشن کا مقصد دہشت گردوں کو جلد از جلد تلاش کر کے بے اثر بنانا ہے تاکہ علاقے میں امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔ مقامی آبادی کو احتیاط برتنے اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ تعاون کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ آخری اطلاعات آنے تک تلاشی آپریشن جاری تھا اور سیکیورٹی فورسز کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح چوکس ہیں۔
Comments are closed.