میونسپل کمیٹی بڈگام میں بڑے فراڈ کیس میں کرائم برانچ کشمیر نے چارج شیٹ دائر کردی
بڈگام /16دسمبر / ٹی آئی نیوز
کرائم برانچ کشمیر کے اقتصادی جرائم ونگ نے منگل کو کہا کہ انہوں نے کیس زیر نمبر 03/2022کے سلسلے میں خصوصی جج انسداد بدعنوانی، سرینگر کی عدالت میں ایک چارج شیٹ پیش کی ہے، جس میں دھوکہ دہی، جعلسازی، مجرمانہ سازش اور سرکاری عہدے کے غلط استعمال کے سنگین الزامات شامل ہیں۔
ایک ہینڈ آو¿ٹ میں، سی بی کے نے کہا کہ چارج شیٹ سیکشن 420، 468، 120-B آر پی سی کے تحت دائر کی گئی ہے جس میں تین ملزمین کے خلاف بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ کی دفعہ 5(2) کے ساتھ پڑھا گیا ہے۔
ملزمان میں غلام محی الدین ڈار، سابق صدر میونسپل کمیٹی بڈگام ولد غلام قادر ساکنہ خان پورہ بڈگام،غلام محمد میر ولد علی محمد میر ساکنہ بڈگام اور عبدالمجید بٹ ولد محمد اکبر بٹ ساکنہ بڈگام شامل ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ کیس ایک شکایت سے شروع ہوا ہے جس میں بڑے پیمانے پر غبن اور میونسپل کمیٹی بڈگام سے تعلق رکھنے والی ایک سرکاری میونسپل عمارت کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا الزام لگایا گیا ہے۔ تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ اس وقت کے صدر ایم سی بڈگام نے اپنے سرکاری عہدے کا غلط استعمال اور غلط استعمال کرتے ہوئے ملزم غلام محمد میر کو ناجائز اور غلط فائدہ پہنچایا اور مبینہ طور پر میونسپل کمیٹی کی قرارداد اور ڈائریکٹر اربن لوکل باڈیز، کشمیر کی منظوری کی بنیاد پر جاری کردہ الاٹمنٹ آرڈر جعلی اور غیر موجود پایا گیا۔
تفتیش میں ثابت ہوا کہ ملزم نے مجرمانہ سازش کی اور بغیر کسی قانونی اختیار یا منظوری کے جعلی الاٹمنٹ آرڈر سمیت جعلی دستاویزات تیار کیں۔ تینوں ملزمان سے تفتیش کے دوران جانچ پڑتال کی گئی اور انہوں نے پارٹنرشپ ڈیڈ، تحلیل ڈیڈ، اور جعلی الاٹمنٹ آرڈر جاری کرنے میں اپنے کردار کا اعتراف کیا۔
تحقیقات کے دوران اکٹھے کیے گئے کافی زبانی اور دستاویزی شواہد کی بنیاد پر تمام ملزمان کے خلاف دفعہ 120-B، 420 اور 468 آر پی سی کے تحت مقدمات قائم کیے گئے ہیں، جبکہ سابق صدر ایم سی بڈگام پر بھی سرکاری عہدے کے غلط استعمال کے لیے بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ کی دفعہ 5(2) کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسی مناسبت سے چارج شیٹ عدالتی فیصلے کے لیے پیش کر دی گئی ہے۔
Comments are closed.