جموں کشمیر کے ریاستی درجہ کی بحالی کو لیکر کچھ لوگ عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں/ منوج سنہا

لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ کی طرف سے دی گئی وضاحت کے باوجود جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دینے کے معاملے پر غیر ضروری قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ایس کے آئی سی سی سرینگر میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ”وزیر داخلہ امیت شاہ پہلے ہی کہہ چکے ہیں: پہلے حد بندی، پھر اسمبلی انتخابات، اور مناسب وقت پر ریاست کا درجہ بحا ل ہو گا “۔
انہوں نے کہا”کچھ لوگ اس معاملے پر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ یونین ٹیریٹری حکومت کے پاس پہلے ہی کافی اختیارات ہیں اور ان اختیارات کو کنفیوژن پھیلانے کے بجائے عوامی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے“۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ31 اکتوبر ایک نئے جموں و کشمیر کی پیدائش کا دن ہے، ایک ایسا دور جس نے خوف، علیحدگی اور امتیازی سلوک کو ختم کیا اور امن، ترقی اور جمہوری شراکت داری کا آغاز کیا۔

سنہا نے کہا کہ چھ سال پہلے وزیر اعظم مودی کی قیادت میں، تاریخ رقم ہوئی جب پہلی بار، ہندوستانی پارلیمنٹ کے وضع کردہ قوانین جموں و کشمیر میں لاگو ہوئے۔انہوں نے کہا ” اگر ہم سات دہائیوں کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو بہت سے لوگوں نے اس تبدیلی کو خوش آمدید کہنے کے لیے قربانیاں دیں۔ اس سفر کی بنیاد سردار پٹیل نے رکھی تھی۔

Comments are closed.