ملازمین کی برطرفی کا فیصلہ شک کی بنیاد پر نہیں، عدالتوں سے ہونا چاہیے/ وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ملازمین کی برطرفی کے معاملات کا فیصلہ عدالتوں کے ذریعے ہونا چاہیے نہ کہ شک کی بنیاد پر ہونی چاہئے ۔
ہندواڑہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے کہا کہ ہر سرکاری ملازم کسی بھی تعزیری کارروائی سے پہلے اپنے دفاع کے لیے مناسب موقع کا مستحق ہے۔انہوں نے کہا ”میں نے ہمیشہ اس بات کو برقرار رکھا ہے کہ برطرفی عدالت کو ہونی چاہیے۔ ہر کسی کو اپنے دفاع کا موقع ملنا چاہیے۔ “
انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے ملازمین جنہیں بعد میں برطرف کیا گیا تھا وہ کلیئر ہونے کے بعد اپنے عہدوں پر واپس لوٹتے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس طرح کے اقدامات اکثر غلط فیصلوں پر مبنی ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا ” اصلی مجرموں کو سزا دینے کے لیے عدالتی عمل کو استعمال کرنا بہتر ہوگا۔
شک کی بنیاد پر کی جانے والی کارروائی سے سب کو نقصان ہوتا ہے۔ “ انہوں نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت اور آئینی ضمانتوں کی بحالی کیلئے اپنی پارٹی کے مطالبے کو بھی دہرایا اور یہ کہ نیشنل کانفرنس عوام کے سیاسی اور معاشی حقوق کے دفاع کے لیے پرعزم ہے۔
Comments are closed.