چار سال بعد جموں و کشمیر میں ’در بار موو‘ کی بحالی کا اعلان
جموں،16 اکتوبر
جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعرات کے روز ریاست کی تاریخی روایت ’در بار موو‘ کو چار سال بعد دوبارہ شروع کرنے کا باضابطہ اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ ریاستی کابینہ کی منظوری اور لیفٹیننٹ گورنر کی توثیق کے بعد عمل میں لایا گیا۔
وزیر اعلیٰ نے جموں میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اس قدیم روایت کی بحالی کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا:’کابینہ نے اس فیصلے کی منظوری دی تھی اور فائل لیفٹیننٹ گورنر کو بھیجی گئی تھی، جسے اب باضابطہ طور پر منظوری مل چکی ہے۔ حکومت جلد ہی ’در بار موو‘ کو دوبارہ شروع کرے گی۔‘
ذرائع کے مطابق، کابینہ نے رواں سال ستمبر میں ہی اس صدی پرانی روایت کو بحال کرنے کی سفارش کی تھی۔
قابلِ ذکر ہے کہ ’در بار موو‘ کی روایت 1872 میں مہاراجہ گلاب سنگھ نے متعارف کرائی تھی، جس کے تحت جموں و کشمیر کے سرکاری دفاتر ہر سال سردیوں میں جموں اور گرمیوں میں سرینگر منتقل کیے جاتے تھے تاکہ دونوں خطوں کے عوام کو براہِ راست انتظامی سہولتیں میسر رہیں۔
یہ روایت تقریباً ڈیڑھ سو سال تک جاری رہی اور ریاستی اتحاد و انتظامی توازن کی علامت سمجھی جاتی تھی۔ تاہم، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے 2021 میں اسے روک دیا تھا۔
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے اس اعلان کو تاریخی فیصلہ قرار دیا جا رہا ہے، جو ایک طرف ریاستی وراثت کے احیاء کی علامت ہے تو دوسری طرف خطے کے دونوں حصوں کے درمیان سیاسی و انتظامی توازن بحال کرنے کی سمت ایک اہم قدم تصور کیا جا رہا ہے۔
Comments are closed.