
کشمیر پھر سے سیاحوں کی پسندیدہ جگہ، مغل باغات میں گہما گہمی
سری نگر،29جون
کشمیر کے مشہور مغل باغات ایک بار پھر سیاحوں سے آباد ہوگئے ہیں، جہاں مقامی و بیرون ریاست سے آنے والے ہزاروں سیلانی قدرتی حسن سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ سری نگر کے نشاط، شالیمار، چشمہ شاہی اور پری محل جیسے تاریخی سیاحتی مقامات پر غیر معمولی رش دیکھنے کو ملا ہے، جس سے وادی میں سیاحتی شعبے سے وابستہ افراد میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
مہاراشٹر سے آئی خاتون سیاح متالی دیوی نے یو این آئی کو بتایا ’یہاں آکر دل کو سکون ملا۔ کشمیر واقعی جنت کا ایک ٹکڑا ہے۔ ملک کے ہر شہری کو زندگی میں ایک بار ضرور یہاں آنا چاہیے۔‘
اسی طرح گجرات کے سیاح رنجیت سنگھ نے چشمہ شاہی میں اپنی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا:’ہم نے پہلگام حملے کی خبر کے بعد کچھ ہچکچاہٹ محسوس کی تھی، لیکن یہاں آکر محسوس ہوا کہ حالات مکمل طور پر نارمل ہیں۔ لوگ مہمان نوازی میں بے مثال ہیں۔‘
حکام کے مطابق، وادی کے تمام اہم سیاحتی مقامات پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ سری نگر کے مغل باغات، ہارون اور دیگر مقامات پر اضافی سیکورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں تاکہ سیاح بلا خوف و خطر سیر و تفریح کر سکیں۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ جنوبی کشمیر کے پہلگام، ویری ناگ اور کوکرناگ جیسے حساس علاقوں میں بھی غیر معمولی سیکورٹی انتظامات نافذ کئے گئے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ پچھلے ایک ہفتے کے دوران وادی کے سیاحتی مراکز پر سیلانیوں کی آمد میں تیزی آئی ہے اور امید ہے کہ آنے والے دنوں میں اس میں مزید اضافہ ہوگا۔
ہوٹل مالکان، شِکارہ چلانے والے، گائیڈز اور دستکاروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے سے سیاحوں کی آمد میں قابلِ ذکر اضافہ ہوا ہے۔
ایک ہوٹل مالک کے مطابق، ’پہلگام واقعے کے بعد کچھ وقت کے لیے بُکنگ منسوخ ہو گئی تھی، مگر اب پھر سے سب کچھ نارمل ہو رہا ہے۔ ہمیں اُمید ہے کہ آنے والے دنوں میں سیاحوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔‘انہوں نے کہاکہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ہوٹلوں میں بکنگ کی شرح میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے، جو یقیناً خوش آئند بات ہے۔ حکومت کی جانب سے مسلسل رابطہ کاری اور سہولت کاری نے بڑا کردار ادا کیا ہے۔
واضح رہے کہ حکومت جموں و کشمیر نے حالیہ دنوں میں کئی ترقیاتی منصوبے بھی شروع کیے ہیں، جن میں نئے سیاحتی مقامات کی ترقی، روڈ نیٹ ورک کی بہتری اور ای ٹورزم پورٹل کی فعالیت شامل ہے۔
سیاحتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ رجحان برقرار رہا تو رواں سال کشمیر ایک بار پھر سیاحت کے میدان میں نئے ریکارڈ قائم کر سکتا ہے، جس سے مقامی معیشت کو زبردست فروغ ملے گا۔
یاد رہے کہ حالیہ پہلگام حملے کے بعد وادی کے سیاحتی شعبے کو وقتی طور پر دھچکا لگا تھا، تاہم اب حکام اور مقامی لوگوں کی مشترکہ کوششوں سے حالات بہتری کی جانب گامزن ہے ۔
Comments are closed.