
وزیر اعظم مودی کے جموں و کشمیر دورے سے قبل سیکورٹی کے فقید المثال انتظامات
جموں،5 جون
وزیر اعظم نریندر مودی کے کل جموں دورے سے قبل غیر معمولی اور کثیر سطحی سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ وندے بھارت ٹرین کی وادی کشمیر کے لیے روانگی کو محفوظ اور شاندار بنایا جا سکے۔ یہ دورہ آپریشن سندور کے بعد مودی کا پہلا دورہ ہے، جس کے پیش نظر سیکورٹی فورسز نے انتہائی چوکس رہ کر حکمت عملی تیار کی ہے۔
سیکورٹی انتظامات میں ایس ایس جی، فوج، پیرا ملٹری فورسز اور جموں وکشمیر پولیس کے سینکڑوں اہلکار شامل ہیں جو وزیر اعظم کی حفاظت کے لیے مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔ خاص طور پر کٹرا سے بارہمولہ تک ریلوے ٹریک کے پہاڑی علاقوں پر سخت نگرانی کے لیے فوج اور دیگر فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔
ایک سینئر سیکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ ’وزیر اعظم کے اس تاریخی اور اہم دورے کی حفاظت کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی ہے۔ ہر سطح پر انتہائی سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں تاکہ عوام کی بڑی تعداد جو اس موقع پر موجود ہوگی، مکمل طور پر محفوظ رہے۔‘
حکام کے مطابق، ریاسی ضلع — جہاں سے وزیر اعظم مودی کا یہ اہم دورہ شروع ہو گا — کو مؤثر طور پر فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ علاقے میں تعینات فورسز میں اسپیشل پروٹیکشن گروپ (ایس پی جی)، فوج، سی اے پی ایف اور جموں و کشمیر پولیس شامل ہے، جو ہر گزرگاہ، شاہراہ، اور خاص طور پر ریلوے ٹریکوں پر تعینات ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹا جا سکے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کٹرا سے بارہمولہ تک پھیلے ریلوے ٹریک کو مکمل طور پر سیکیورٹی فورسز کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ تمام اہم مقامات، سرنگوں، پلوں اور پہاڑی راستوں پر فوج اور نیم فوجی دستے تعینات کیے گئے ہیں، جب کہ ڈرون، سنفر کتے، اور نائٹ وژن آلات کے ذریعے بھی مسلسل نگرانی جاری ہے۔
ریلوے حکام کے مطابق، وندے بھارت ایکسپریس کا آغاز جموں و کشمیر میں ریل رابطے کو نئی جہت دے گا۔ یہ ٹرین کٹرا اور سری نگر کے درمیان سفر کا وقت دو سے تین گھنٹے کم کرے گی اور یاتریوں، سیاحوں، طلبہ اور عام مسافروں کے لیے تیز، آرام دہ اور قابل اعتماد سفر مہیا کرے گی۔
دریں اثنا، ایک اعلیٰ سیکیورٹی افسر نے بتایا کہ ’وزیر اعظم کی جموں و کشمیر آمد کے دوران کسی بھی قسم کا خطرہ مول لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ہر سیکیورٹی زاویے سے مکمل تیاری کی گئی ہے، اور ریاسی ضلع کے اطراف کا ہر گاؤں اور قصبہ حفاظتی دائرے میں شامل کر لیا گیا ہے۔‘
واضح رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اس دورے کے دوران تقریباً 46 ہزار کروڑ روپے مالیت کے ترقیاتی منصوبے قوم کے نام وقف کریں گے، جن میں شری ماتا ویشنو دیوی انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل ایکسیلنس، چیناب پل، انجی پل، اور ادھمپور-سری نگر-بارہمولہ ریلوے لنک سمیت کئی قومی سطح کے منصوبے شامل ہیں۔
حکام کے مطابق، وادی کشمیر میں حالیہ دہشت گردانہ سرگرمیوں اور آپریشن سندور کے تناظر میں وزیر اعظم کے اس دورے کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے، جس کے باعث سیکیورٹی ایجنسیاں چپے چپے پر مستعدی سے نگرانی کر رہی ہیں۔
Comments are closed.