‘آپریشن سندور’ دہشت گردی کے خلاف سب سے بڑی کارروائی:راجناتھ سنگھ
سری نگر، 15 مئی
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کا کہنا ہے کہ ‘آپریشن سندور’ ملک کی تاریخ میں دہشت گردی کے خلاف سب سے بڑی کارروائی ہے اور ہندوستان نے دکھایا ہے کہ جب اپنی خودمختاری کے تحفظ کی بات آتی ہے تو وہ جرات مندانہ فیصلے کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرے گا۔
وزیر دفاع اپنے ایک روزہ دورہ جموں و کشمیر کے لئے جمعرات کو سری نگر پہنچے۔ یہ ‘آپریشن سندور’ کے بعد ان کا پہلا دورہ جموں وکشمیر ہے۔وہ ہوائی اڈے سے سیدھے بادامی باغ فوجی چھاؤنی پہنچے جہاں انہوں نے فوجی جوانوں سے خطاب کیا۔
وزیر دفاع نے اپنے خطاب میں کہا: ‘میں پہلگام دہشت گردانہ حملے میں جاں بحق ہونے والے تمام بے گناہوں اور اپنے بہادر فوجی جوانوں، جنہوں نے آپریشن سندور کے دوران شہادت حاصل کی، کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں’۔
انہوں نے کہا: ‘میں یہاں محض ایک وزیر کی حیثیت نہیں بلکہ ایک سرشار شہری کی حیثیت سے آیا ہوں، میں آپ کا وزیر دفاع ہوں لیکن اس سے پہلے میں ہندوستان کا ایک شہری ہوں، میں یہاں ایک ہندوستانی کی حیثیت سے آپ کا شکریہ ادا کرنے کے لئے آیا ہوں’۔
ان کا جوانوں سے مخاطب ہو کر کہنا تھا: ‘میں یہاں فوجی جوانوں کے درمیان موجود ہونے پر فخر محسوس کر رہا ہوں، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں جو ‘آپریشن سندور’ کے تحت آپ نے کار نامہ انجام دیا پوری قوم کو اس پر فخر ہے’۔
راجناتھ سنگھ نے سرحد کے اس پار درست اور اچھی طرح سے کئے گئے حملوں کے لیے فوج کی تعریف کرتے ہوئے کہا: ‘آپ نے دشمنوں کو نیست و نابود کر دیا، آپ نے پاکستان کی چوکیوں اور بنکروں کو اتنی طاقت سے گرایا کہ دشمن اسے کبھی نہیں بھولے گا’۔
انہوں نے کہا: ‘لوگ اکثر جذبات میں ہوش کھو بیٹھتے ہیں لیکن آپ نے ہوشمندی کا مظاہرہ کیا، خاموش اور پر سکون رہ کر آپ نے دشمن کے ٹھکانوں کو تبادہ کر دیا’۔
اپنے آپ کو ملک کے لوگوں کا پیام رساں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا: ‘آپ سمجھ سکتے ہیں کہ میں آپ کے پاس ایک پوسٹ مین کے طور پر آیا ہوں، 140 کروڑ ہندوستانیوں کا پیغام لے کر آیا ہوں اور وہ پیغام ہے ‘ہمیں اپنی مسلح افواج پر فخر ہے’۔
ان کا کہنا تھا: ‘کہ آپریشن سندور صرف ایک فوجی نام نہیں تھا بلکہ ایک قومی عزم تھا، یہ آپریشن ہر ہندوستانی فوجی کی آنکھوں میں ایک خواب تھا کہ ہم دہشت گردوں کے ہر ٹھکانے کو تباہ کر دیں گے، چاہے وہ وادیوں میں ہو یا زیر زمین بنکروں میں، ہم ان کے سینے کو پھاڑ کر فتح حاصل کر کے لوٹیں گے’۔
وزیر دفاع نے کہا: ‘ آپریشن سندور ایک عزم ہے جو بھارت نے دکھایا ہے، ہم صرف دفاع نہیں کرتے ہیں بلکہ وقت آنے پر فیصلہ کن کارروائی بھی کرتے ہیں’۔
انہوں نے کہا: ‘یہ ہندوستان کی طرف سے دہشت گردی کے خلاف اب تک کی سب سے بڑی کارروائی ہے، گزشتہ 35 سے 40 سالوں سے بھارت سرحد پار سے آنے والی دہشت گردی کا مقابلہ کر رہا ہے، آج بھارت نے دنیا کو واضح پیغام دیا ہے کہ ہم دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں’۔
ان کا اپنے خطاب میں کہنا تھا: ‘پہلگام حملے کے ذریعے بھارت کو غیر مستحکم کرنے کی پاکستان کی کوشش ناکام ہو گئی ہے، پاکستان نے ہندوستان کی پیشانی پر زخم لگانے کی کوشش کی لیکن ہم نے ان کے سینے پر زخم لگائے’۔
وزیر دفاع نے کہا: ‘پاکستان نے ہندوستان کے سماجی اتحاد کو توڑنے کی کوشش کی لیکن ہمارے جواب نے انہیں ہماری طاقت دکھا دی ہے’۔
انہوں نے کہا: ’21 برس پہلے آنجہانی اتل بہاری واجپائی کی قیادت کے دور میں پاکستان نے یقین دہانی کی تھی وہ اپنی سر زمین سے دہشت گردی کو فروغ نہیں دے گا لیکن انہوں نے اس وقت بھی ہمیں دھوکہ دیا اور آج بھی دے رہے ہیں اور اب وہ اس دھوکہ دہی کی بھاری قیمت چکا رہے ہیں’۔
ان کا کہنا تھا: ‘وزیر اعظم مودی نے دہشت گردی کے تئیں ہندوستان کی پالیسی بدل دی ہے،ہندوستانی سرزمین پر کسی بھی دہشت گردانہ حملے کو اب جنگ کی کارروائی کے طور پر سمجھا جائے گا’۔
راجناتھ سنگھ نے کہا کہ مذاکرات اور دہشت گردی ایک ساتھ نہیں چل سکتے ہیں اور اگر پاکستان کے ساتھ کوئی بات چیت ہوگی تو وہ پاکستان زیر قبضہ جموں و کشمیر پر ہوگی۔
انہوں نے سوال اٹھایا: ‘آیا پاکستان میں نیوکلیائی ہتھیار محفوظ ہاتھوں میں ہیں کہ نہیں’۔
ان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی بر داری کو اس میں مداخلت کرنی چاہئے۔
Comments are closed.