وقت آنے پر نیشنل کانفرنس مسلمانوں کے مفادات کے خلاف کھڑی رہی ہے: وحید پرہ کا الزام

جموں، 8 اپریل

پی ڈی پی لیڈر اور رکن اسمبلی وحید پرہ کا الزام ہے کہ نیشنل کانفرنس وقت وقت پر مسلمانوں کے مفادات کے خلاف کھڑی رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ملک کے 24 کروڑ مسلمانوں کی نظریں جموں وکشمیر کی طرف ہیں۔

موصوف لیڈر نے ان باتوں کا اظہار منگل کو یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ‘جموں وکشمیر ملک کی واحد مسلم اکثریتی ریاست ہے اور اس کا وزیراعلیٰ مسلمان ہے-
ان کا کہنا تھا کہ ملک کے 24 کروڑ مسلمانوں کی نظریں آج جموں وکشمیر کی طرف ہیں اور جو ہم نے وقف بل کے خلاف قرار داد پیش کی ہے اس کو سپورٹ نہیں کیا گیا تو تاریخ ہمیں یاد رکھے گی۔
مسٹر پرہ نے کہا: ‘نیشنل کانفرنس ہر وقت سال 1947 سے لے کر آج تک مسلمانوں کے مفادات کے خلاف کھڑا رہی ہے چاہئے وہ مسلم کانفرنس کو نیشنل کانفرنس میں تبدیل کرنا تھا’۔
انہوں نے کہا: ‘ایک سیاسی لیڈر کے لئے اپنے مذہبی معاملات کے لئے کھڑا ہونے کے لئے بہت کم وقت آتا ہے آج ہمیں تاریخ نے موقع دیا ہے کہ ہم جموں وکشمیر سے ملک کے مسلمانوں کو ایک پیغام بھیج دیں’۔
انہوں نے کہا: ‘ہماری زیات گاہوں، قبرستانوں پر دعویٰ کیا جا رہا ہے جبکہ ہمارے وزیر اعلیٰ اس مرکزی وزیر کو ریڈ کارپٹ دے رہے تھے جنہوں نے پارلیمنٹ میں وقف بل پیش کیا’۔
ان کا کہنا تھا: ‘جموں وکشمیر میں حکومت، اسپیکر نیشنل کانفرنس کا ہے اگر ہماری قرار داد کو وہ پاس نہیں کر سکتے تو وہ اپنی قرار داد پیش کریں’۔
سرکاری زمینوں پر تعمیرات کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر پرہ نے کہا: ‘دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سرکاری زمینوں پر جو تعمیرات تھیں ان پر بلڈوزر چلایا گیا’۔
انہوں نے کہا: ‘جموں وکشمیر میں جو لوگ سرکاری زمینوں، فارسٹ لینڈ، کاہچرائی اور شاملات پر رہتے ہیں، ان کو زمین اور مکان کا حق ملے اس کے لئے پی ڈی پی ایک بل لائی ہے’۔
عارضی ملازموں کے بارے میں ان کا کہنا تھا: ‘ہم عارضی ملازموں کے لئے ایک بل لائے ہیں جس کو لیفٹیننٹ گورنر صاحب نے کلینئرنس دی ہے’۔

Comments are closed.