نئی قومی تعلیمی پالیسی سیکھنے کے عمل اور ہمہ گیر نشوونما کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرنے میں مدد گار/وزیر اعظم مودی

سرینگر /31دسمبر /

ہماری نئی قومی تعلیمی پالیسی سیکھنے کے عمل اور بچے کی ہمہ گیر نشوونما کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرنے میں مدد کر رہی ہے کا دعویٰ کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ مرکز کی کوشش ہے کہ زبان کسی بھی بچے کی تعلیم اور مجموعی ترقی میں رکاوٹ نہ بنے۔سٹار نیوز نیٹ ورک کے مطابق رواں سال کے آخر میں ”من کی بات“سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ مرکز کی کوشش ہے کہ زبان کسی بھی بچے کی تعلیم اور مجموعی ترقی میں رکاوٹ نہ بنے۔

انہوںنے کہا کہ ہمارے ملک میں، بہت سے بچے زبان کی رکاوٹ کی وجہ سے پڑھائی درمیان میں ہی چھوڑ دیتے ہیں۔ ہماری نئی قومی تعلیمی پالیسی سیکھنے کے عمل اور بچے کی ہمہ گیر نشوونما کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرنے میں مدد کر رہی ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ زبان رکاوٹ نہ بنے۔ کسی بھی بچے کی تعلیم اور ترقی میں زبان حائل نہ آئے۔ ابتدائی سالوں کے اس عمل کو یاد کرتے ہوئے جب بچے عام طور پر زبان کی معذوری کی وجہ سے اسکول چھوڑ دیتے تھے یا پڑھائی مکمل طور پر چھوڑ دیتے تھے، وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو کہا کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی سیکھنے میں اس طرح کی رکاوٹوں کو ختم کرنے میں مدد کر رہی ہے۔

خیال رہے کہ مرکز نے 29 جولائی 2020 کو قومی تعلیمی پالیسی ( این ای پی) کا آغاز کیا، جس میں اسکولی تعلیم میں وسیع اصلاحات لانے کی کوشش کی گئی۔ حکومت نے دعویٰ کیا کہ یہ پالیسی پری پرائمری اسکول سے گریڈ 12 تک اسکولنگ کی تمام سطحوں پر آفاقی رسائی کو یقینی بنائے گی۔ قومی تعلیمی پالیسی کے تحت 3سے سال کے درمیان تمام بچوں کیلئے ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال اور تعلیم ہوگی۔اپنے ریڈیو خطاب کے دوران وزیر اعظم مودی نے کہا کہ براڈکاسٹ کا تازہ ترین ایڈیشن ان کے دل میں پچھلے ایڈیشن کے مقابلے میں ایک خاص مقام رکھتا ہے

انہوں نے کہاکہ یہ ہمارے مشترکہ سفر کی 108ویں کڑی ہے۔ میرے لیے نمبر 108 بہت اہمیت کا حامل ہے اور اس کی حرمت گہرے مطالعہ کا معاملہ ہے۔ ایک مالا میں 108 مالا، 108 بار جاپ، 108 الہی مقامات، مندروں میں 108 سیڑھیاں، 108 گھنٹیاں، نمبر 108 بے پناہ ایمان سے وابستہ ہے،۔ اپنے خطاب کے دوران وزیر اعظم مودی نے مصنوعی ذہانت ( اے آئی) ٹول’ بھاشنی کو بھی سامنے لایا، جسے انہوں نے اس ماہ کے شروع میں کاشی تمل سنگم کے دوران اپنے تمل بولنے والے سامعین کے فائدے کے لیے حقیقی وقت میں ترجمہ کے لیے استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں اسٹیج سے ہندی میں خطاب کر رہا تھا لیکن اے آئی ٹول بھاشنی کے ذریعے، تمل ناڈو کے لوگ، جو اس تقریب میں شریک تھے، دوسرے لوگوں کی طرح میرے خطاب پر بھی عمل کر سکتے تھے۔

Comments are closed.