جموں وکشمیر کے پرائمری اسکولوں میں جلد بلیک بورڈ کے بجائے ٹیبلیٹ استعمال کئے جائیں گے
جموں، 14 ستمبر
جموں و کشمیر کے پرائمری سطح تک کے سرکاری اسکولوں میں بچوں کو پڑھانے کے لئے ‘بلیک بورڈ’ استعمال کرنے کی قدیم روایت بہت جلد ہی تاریخ بننے والی ہے کیونکہ جموں وکشمیر سمگرا شکشا اگلے تین مہینوں میں یونین ٹریٹری کے اساتذہ کو ٹیبلٹ فراہم کرنے والی ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق پرائمری سطح کے سرکاری اسکولوں میں تعینات تقریباً 40 ہزار اساتذہ کو ٹیبلٹ فراہم کئے جائیں گے تاکہ نہ صرف ان تدریسی صلاحیتوں کو بڑھایا جا سکے بلکہ طلبا نصابی کتابوں کے علاوہ سیکھنے کا موقع مل سکے۔انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد ‘ڈیجیٹل انڈیا’ کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے اور تعلیم کے شعبے میں اصلاحات کو یقینی بنانا ہے۔ایک عہدیدار نے بتایا: ‘اگلے تین مہینوں میں پرائمری اسکولوں میں ‘چاک بلیک بورڈ’ کی پرانی روایت کو ڈیجیٹل تعلیم سے بدل دیا جائے گا’۔
انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں پرائمری اسکولوں میں تعینات 40 ہزار اساتذہ کرام کو ٹیبلٹ فراہم کئے جائیں گے۔ان کا کہنا تھا: ‘حکومت تمام شعبوں میں ڈیجیٹلائزیشن کی طرف توجہ مرکوز کر رہی ہے ہم بھی ہدایات پر عمل کرکے پرائمری اسکولوں میں ٹیبلٹ کے ذریعے پڑھانے کی پریکٹس کو متعارف کریں گے’۔موصوف عہدیدار نے کہا کہ یہ مشق نہ صرف وقت بچانے میں کار آمد ثابت ہوگی بلکہ اس سے اساتذہ برادری کی پیشہ ورانہ اور تکنیکی مہارتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی نظام کو مزید بہتر بنانے کے لئے اہم اصلاحات زیر غور ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نئی ایجوکیشن پالیسی کے نپن بھارت مشن کے تحت پرائمری سطح کی تعلیم میں بھی بہتری لائی جا رہی ہے اور اساتذہ کو ٹیبلٹ فراہم کرنا اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔جموں وکشمیر سمگرا شکشا کے پروجیکٹ ڈائریکٹر دیپ راج نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں ٹنڈر عمل کو جاری کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں اگلے تین مہینوں میں اساتذہ میں ٹیبلیٹ تقسیم کئے جائیں گے۔یو این آئی
Comments are closed.