اینٹی کرپشن بیورو نے منی گام کے سرپنچ کو رنگے ہاتھوں دھر دبوچا
سرینگر، یکم اگست
اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی ) نے منگل کے روز منی گام (اے) سے وابستہ سرپنچ کو نو ہزار روپیہ کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں دھر دبوچ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔
اے سی بی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اینٹی کرپشن بیورو میں سائل نے تحریری طورپر شکایت درج کی کہ سرپنچ منی گام (اے) مظفر احمد راتھر جائیداد تنازعے کو حل کرنے کی خاطر رشوت کا تقاضہ کر رہا ہے۔ بتادیں کہ بہن اور بھائی کے درمیان جائیداد کی تقسیم کو لے کر تنازعہ چل رہا تھا۔ترجمان کے مطابق شکایت کنندہ کی بہن نے تصفیہ کے لئے ملزم سرپنچ سے رابط قائم کیا۔
انہوں نے بتایا کہ شکایت کنندہ نے الزام لگایا کہ سرپنچ نے معاملے کے نپٹارے کی خاطر رشوت طلب کی۔ ابتدائی طورپر سرپنچ نے 20ہزار رقم کا مطالبہ کیا تاہم بات چیت کے بعد نو ہزار روپیہ کی رقم قبول کرنے پر راضی ہو گیا۔شکایت کنندہ نے رشوت خور سرپنچ کو سلاخوں کے پیچھے دھکیلنے کی خاطر اینٹی کرپشن بیورو کے ساتھ رابط قائم کیا۔
شکایت موصول ہونے کے بعد اے سی بی نے اس ضمن میں ایف آئی آر زیر نمبر 13کے تحت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی۔موصوف ترجمان کے مطابق سرپنچ کو پکڑنے کی خاطر اینٹی کرپشن بیورو نے ایک جال بچھایا جس دوران سرپنچ کو شکایت کنندہ سے نو ہزار روپیہ کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں دھر دبوچا گیا۔انہوں نے بتایا کہ آزاد گواہوں کی موجودگی میں سرپنچ سے رشوت کی رقم برآمد کرکے ضبط کی گئی۔
اے سی بی نے سرپنچ کی شناخت مظفر احمد راتھر ولد ولی محمد راتھر ساکن منی گام کے بطور کی۔اس سلسلے میں مزید تحقیقات جاری ہے۔یو این آئی
Comments are closed.