حریت فنڈنگ کیس: ہندوارہ میں ظہور احمد وٹالی کی 17جائیدادیں ضبط:این آئی اے

سرینگر//12جون

قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے پیر کے روز کپوارہ میں ظہور احمد شاہ وٹالی کے نام درج 17 غیر منقولہ جائیدادیں قرق کر دیں۔

این آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی نے جموں وکشمیر میں دہشت گردی کے مالی معاونت کار ظہور احمد وٹالی کی حریت دہشت گردی فنڈنگ کیس کے سلسلے میں ان کی 17جائیددادیں ضبط کیں ہیں۔ اورا س کیس میں جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کمانڈر یاسین ملک عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

یاسین ملک کے علاوہ اس کیس میں میں جماعت الدعوا کے سربراہ اور لشکر طیبہ کے اعلیٰ کمانڈر حافظ محمد سعید ، حزب سپریمو محمد یوسف شاہ عرف سعید سلاح الدین سمیت 17دیگر افراد کے خلاف چارج شیٹ بھی پیش کی گئی ہے۔

یاسین ملک کو پہلے ہی مختلف الزامات میں قصور وار ٹھرایا گیا اور مئی 2022میں انہیں اس کیس میں عمر قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔انہوں نے مزید بتایا کہ یہ مقدمہ جموں وکشمیر میں دہشت گرد اور علیحدگی پسند سرگرمیوں سے متعلق ہے جو آئی ایس آئی کی حمایت یافتہ تنظیموں جن میں لشکر طیبہ ، جموں وکشمیر لبریشن فرںٹ، جیش وغیرہ کے ذریعے انجام دی گئی ہیں۔

یہ کالعدم تنظیمیں عام شہریوں اور سیکورٹی ٰ فورسز پر حملوں کو فروغ دے کر وادی میں دہشت پھیلا رہی تھیں اور دیگر تخریبی سرگرمیوں میں بھی ان کا ہاتھ رہا ہے۔

ان کے مطابق سرحدی ضلع کپواڑہ کے ہندواڑہ علاقے میں پیر کے روز این آئی اے نے ظہور وٹالی کی 17جائیدادوں کو قومی تحقیقاتی ایجنسی کی خصوصی عدالت کے حکم پر اٹیچ کیا گیا۔

موصوف ترجمان نے بتایا کہ مذکورہ کالعدم تنظیمیں کشمیر میں تخریبی اور علیحدگی پسند سرگرمیوں کو انجام دینے کی خاطر حریت کانفرنس جو کہ سال 1993میں تشکیل پائی کا سہارا لے رہی تھیں۔

Comments are closed.