اے ڈی جی پی کشمیر کا شمالی کشمیر کا دورہ۔ سیکورٹی کے منظر نامے کا جائزہ لیا

بارہمولہ 6 فروری ۔

اے ڈی جی پی کشمیر زون وجے کمار نے بارہمولہ کا دورہ کیا اور ایک تفصیلی جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔

ملاقات کے دوران موجودہ سیکیورٹی صورتحال، انسداد ملی ٹنسی آپریشنز، انسداد دراندازی گرڈ کے لیے اضافی اقدامات جیسے انٹیلی جنس اکھٹا کرنے کے لیے مزید بی او پیزکا قیام، موثر تفتیش، امن و امان اور انسداد منشیات مہم پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر ڈی آئی جی نارتھ کشمیر رینج وویک گپتا، ایس ایس پی بارہمولہ، ایس ایس پی کپواڑہ، ایس ایس پی بانڈی پورہ، ایس ایس پی ہندواڑہ اور ایس ایس پی سوپور نے شرکت کی۔میٹنگ کے دوران،

اے ڈی جی پی کشمیر کو ڈی آئی جی شمالی کشمیر نے مجموعی طور پر موجودہ سیکورٹی صورتحال، اور شمالی کشمیر رینج میں انسداد دراندازی گرڈز اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے بارے میں بریفنگ دی۔
امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے پولیس کی کوششوں کو سراہتے ہوئے، انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں سے نمٹنے کے دوران پیشہ ورانہ انداز اپنائیں ۔ انہوں نے افسران پر بھی زور دیا کہ وہ جنرل سیکورٹی گرڈ کو مضبوط بنائیں اور زمینی سطح پر کام کرنے والی تمام ایجنسیوں کے درمیان زبردست ہم آہنگی اور ہم آہنگی کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ ملک دشمن عناصر بالخصوص دہشت گرد ساتھیوں پر کڑی نظر رکھیں جو وادی کے امن و سکون کو خراب کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ منشیات کی لعنت سے نمٹنے اور منشیات فروشوں کے خلاف سخت کارروائی پر خصوصی توجہ دی گئی۔اندرونی علاقوں میں علاقے کے تسلط کے حوالے سے، اے ڈی جی پی کشمیر نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ دیگر فورسز کے ساتھ مشاورت کے ساتھ موجودہ پلان پر نظرثانی کریں اور رات کے تسلط سمیت مناسب علاقے کے تسلط کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے افسران کو سخت ناکہ چیکنگ کو یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی تاکہ ملک دشمن عناصر کی نقل و حرکت کو روکا جا سکے۔ مقدمات کی تفتیش پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ زیر التواء مقدمات کی تحقیقات ترجیحی بنیادوں پر مکمل کریں۔پولیس اور عوامی تعلقات کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے، اے ڈی جی پی کشمیر نے افسران پر زور دیا کہ وہ پولیسنگ میں عوامی توجہ کا نقطہ نظر اپنائیں اور خدمت پر مبنی پولیسنگ کو یقینی بنائیں جس سے پولیس اور عام لوگوں کے درمیان فرق کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔

Comments are closed.