وادی کشمیر میں خواتین کو بااختیار بنانے کی ضرورت;منشیات نوجوانوں کی ترقی میں سب سے بڑی رُکاوٹ۔ عوامی آواز پارٹی

عوامی آواز پارٹی نے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں سماجی بُرائیاں خاص کر مشنیات کا استعمال نوجوانوں کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رُکاوٹ ہے ۔ پرتاپ پارک لالچوک سرینگر یں ایک روزہ ”یوتھ اینڈ وومن ایمپلاورمنٹ کنکلیو“ کے دوران پارٹی کے لیڈران نے کہا ہے کہ پارٹی یہاں کے نوجوانوں کو اس لت سے نجات دلاکر ہی رہے گی ۔ اپنے ایک بیان میں عوامی آواز پارٹی نے بتایا ہے کہ عوامی آواز پارٹی نے پرتاپ پارک لالچوک سری نگر میں ایک روزہ یوتھ اینڈ ویمن ایمپاورمنٹ کنکلیو کا انعقاد کیاگیا جس میںنوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔شرکاءنے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اُٹھارکھے تھے جن پر منشیات سے بچاﺅ کی تحریریں دریںتھیں۔ اس موقعے پر اپنے خطاب میں ترجمان یوتھ ونگ عوامی آواز پارٹی محمد عارف میر نے منشیات کے عفریت کو کشمیر کی ترقی کا واحد سب سے بڑا دشمن قرار دیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ جے کے عوامی آواز پارٹی تعاون سے منشیات کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ روزگار کے معیاری مواقع کی کمی اور تیز رفتار بے روزگاری کشمیر میں منشیات کی لت اور ڈپریشن کو جنم دے رہی ہے۔اس پروگرام میں پارٹی کے یوتھ انچارج کشمیر،اشفاق مجید،مختار احمد یوتھ انچارج جنوبی کشمیر،قیصر احمد ملک انچارج یوتھ نارتھ کشمیر،دانش الہٰی بٹ انچارج کپواڑہ کے علاوہ عادل میر یوتھ انچارج بڈگام موجود تھے ۔عوامی آواز پارٹی کی قیادت نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ کشمیر میں نوجوانوں کی زندگی کو خوبصورت بنانے کے لیے تمام اقدامات کرے گی۔جے کے عوامی آواز پارٹی نے اس موقع پر کہا کہ خواتین دنیا کی آبادی کا نصف ہیں اور کسی بھی معاشرے کے امن اور ترقی میں برابر کی شریک ہیں۔زعماﺅں نے بتایا ہے کہ گزشتہ برسوں سے وادی کشمیر میں گھریلو تشدد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔کشمیر میں خواتین کو بااختیار بنانے کی ضرورت ان سنگین واقعات کے ساتھ اور زیادہ محسوس کی جاتی ہے بدقسمتی سے ہمارا تعلیمی نظام ہمارے درمیان صنفی انصاف کی اقدار کو فروغ نہیں دیتا ۔انہوں نے بتایا کہ کشمیر جیسی جگہ پر خواتین کو بااختیار بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ خواتین کو بااختیار بنانا خاندانوں، برادریوں اور ممالک کی صحت اور سماجی ترقی کے لیے ضروری ہے۔ جب خواتین محفوظ، مکمل اور نتیجہ خیز زندگی گزار رہی ہوں تو وہ اپنی پوری صلاحیت تک پہنچ سکتی ہیں۔ افرادی قوت میں اپنی صلاحیتوں کا حصہ ڈالنا اور خوش اور صحت مند بچوں کی پرورش کر سکتے ہیں۔ہندوستان میں خواتین کے لیے مواقع کئی گنا بڑھ گئے ہیں اور ان کی فعال شرکت اور شرکت کی خواہش کو کشمیر کے لوگوں اور حکام کو یکساں طور پر فروغ دینے کی ضرورت ہے۔جے کے عوامی آواز پارٹی نے کہا کہ وہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو درپیش مسائل پر پروگراموں کا سلسلہ جاری رکھے گی۔

Comments are closed.