مرکزی وزیر داخلہ مسٹر امیت شاہ کو کشمیر کی سنگین صورتحال پر غور کرنا چاہئے : سوز

سری نگر5فروری، : کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز کا کہنا ہے کہ[؟]سیاسی مبصرین نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ کشمیر کی سنگین صورت حال کو سطحی طور دیکھ رہا ہے ! مسٹر سوز کے مطابق ان مبصرین نے اس بات کا بھی نوٹس لیا ہے کہ شری امیت شاہ نے اُن سیاست دانوں کا بھی مذاق اُڑایا ہے ،جنہوں نے اُن کے مطابق خبردار کیا تھا کہ دفعہ 370 کی منسوخی سے خون کی ندیاں بہہ جائیں گی۔انہوں نے بتایا کہ سیای مبصرین کے مطابق امیت شاہ جی کشمیر کی صورتحال کو سرسری طور دیکھ رہا ہے !پروفیسر سیف الدین سوز نے کہاکہ ان مبصرین کا خیال ہے کہ امیت شاہ جی کو کشمیر کی سنگین صورت حال پر غور کرنا چاہئے کیونکہ اس تاریخی نوعیت کی آئین ہند کی دفعہ 370 کو یک طرفہ طور منسوخ کرنے سے اور لوگوں کے علاوہ ریاست جموںوکشمیر کی غالب اکثریت کے دل بری طرح مجروح ہو گئے ہیں ،جو کسی بھی طرح ریاست اور مرکز کے درمیان آئینی رشتے کے استحکام کے لئے نیک شگون نہیں ہے !انہوں نے بتایا کہ سیاسی مبصرین کا یہ بھی خیال ہے کہ وزیر داخلہ کو اس بات پر بھی غور کرنا چاہئے کہ یہ دفعہ آئین ہندوستان میں تب شامل کی گئی تھی جب دونوں طرف کی لیڈر شپ نے اس دفعہ کو آئین میں شامل کرنے کی ضرورت کو اُجاگر کیا تھا اور اس پر اتفاق کے بعد اس دفعہ کو آئین میں شامل کیا گیا تھا۔مسٹر سوز نے کہاکہ اب گورنمنٹ آف انڈیا نے اس دفعہ کو یک طرفہ ختم کیا ہے جس سے اور لوگوں کے علاوہ جموں وکشمیر کی اکثریت نے ناپسند کر کے رد کیا ہے ۔اس دفعہ کی یک طرفہ منسوخی سے مستقبل کے لئے کئی پریشانیاں نمودار ہو سکتی ہیں جس سے ریاست کے آئینی رشتے پر بھی بُرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

Comments are closed.