آبی ذخائر کی تباہی محکمہ اری گیشن وفلڈ کنٹرول کی عدم توجہی کا نتیجہ
کوہلوں میں گندی کے ڈھیر ،انتظامیہ سے صفائی کیلئے اقدام اٹھانے کا مطالبہ
سرینگر /19اکتوبر/ کے پی ایس : آبی ذخائر کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے محکمہ اری گیشن اور فلڈ کنٹرول کوئی توجہ نہیں دے رہاہے اور متعلقہ محکمہ کی عدم توجہی کے کے نتیجے میں لوگ پانی کی نعمت سے محروم ہوجاتے ہیں ۔کشمیر پریس سروس کے موصولہ تفصیلات کے مطابق بیشتر علاقوں میں کوہلوں سے پانی حاصل کرکے پینے اور سینچائی کیلئے استعمال کیا جارہا تھا لیکن اب ان علاقوںکی کوہلوں میں مقامی لوگ کوڑا کرکٹ پھینکتے رہتے ہیں جبکہ ان علاقوں کے ڈرینج کا سار اگندہ پانی ان میں ہی بہہ جاتا ہے جس کے نتیجے میں مذکورہ کوہلوں میں گندگی کے ڈھیر جمع ہوئے ہیں اور ان کا پانی آلودہ ہوا ہے جس سے ایسی بدبو پھیلی ہوئی ہے کہ ان علاقوں میں بیماریاں پھوٹ پڑنے کا خطرہ لاحق رہتاہے ۔بتایاجاتا ہے کہ جب ہی علاقہ میں واٹر سپلائی مسدود ہوجاتی تو اس وقت ان کوہلوں کے پانی کو پائیپوں کے ذریعے سپلائی کیا جارہا تھا لیکن ان کوہلوں میں یا تو اتنی گندگی پائی جاتی ہے کہ پانی بہتا ہی نہیں ہے یا محکمہ اری گیشن کی لاپرواہی سے خشک پڑے ہوئے ہیں ۔اس سلسلے میں مقامی لوگوں نے بتایا کہ مذکورہ کوہلوں کا پانی مجبوری کے باعث پینے کیلئے استعمال میں لایاجاتا ہے اور زمینوں کو سیراب کرنے کیلئے استعمال کیاجارہا تھا لیکن لوگ اس میں گندوغلاظت اور کوڈا کرکٹ اس کو تباہ کررہے ہیں جبکہ محکمہ اری گیشن ان کی صفائی کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہا ہے جس کے نتیجے میں کوہلوں کا پانی گند آلود ہوا ہے ۔اس سلسلے میں انہوں نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ کوہلوں کی صفائی وستھرائی اور ان کو جاذب النظر بنانے کیلئے فوری طور اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ مذکورہ کوہلوں کی شان رفتہ بحال ہوسکے اور ان کا پانی لوگوں کیلئے راحت رسانی ثابت ہوجائے ۔
Comments are closed.