بارہمولہ ،بڈگام اور سرینگر سے ہوتے ہوئے نئی دہلی اور ممبئی میں سیاسی سر گرمیاں عروج پر

نیشنل کانفرنس کوایک اور دھچکالگنے کا امکان نصف درجن سینئر اور جونیر لیڈران پارٹی سے علیحدہ ہونے کے دوڑمیں شامل

سرینگر/ 14 اکتوبر/اے پی آئی: سرینگر ،بڈگام ،دہلی سے ممبئی در پردہ سرگرمیاں عروج پر، کئی سیاسی لیڈران تبادلہ خیال کے لئے نئی دہلی اور ممبئی روانہ ،جموں کشمیرکی سب سے بڑی علاقائی پارٹی کوایک اور دھچکالگنے کے امکانات روشن ۔اے پی آ ئی کواس ضمن میں ذررائع نے جوتفصیلات فراہم کی ہے ان کے مطابق 2022میں جموںو کشمیر میں اسمبلی الیکشن کے امکانات کومدنظررکھتے ہوئے سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے کے معاملے نے ایک دفعہ پھر کروٹ لی اور سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے کی کارروائیوں میں تیزی آنے لگی ہے ۔جموں کشمیرکے سب سے بڑی علاقائی پارٹی این سی سے صوبائی صدر دوندرسنگھ راناسرجیت سنگھ سلاتھیاں کے مستفی ہونے کے بعد اب صوبہ کشمیرمیں پارٹی کے کئی سینئرلیڈر اور یوتھ ونگ سے تعلق رکھنے واے لیڈران بھی پارٹی کوخیر باد کرنے جارہے ہیں سرینگر، بڈگام سے ہوتے ہوئے دلی ممبئی میں در پردہ سرگرمیاں عروج پر،14اکتوبر کوسیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے کے ضمن میں کئی یوتھ اور سینئر لیڈر صلاح مشورے کئے لئے نئی دہلی اور ممبئی روانہ ہوئے ہیں ،جبکہ مزیدکئی لیڈر آنے والے دنوں کے دوران نئی دہلی اور ممبئی کارُخ کرنے جارہے ہیں ۔باوثوق ذررائع کے مطابق 25اکتوبر تک نیشنل کانفرنس کے کئی سابق ممبرانا سمبلی سابق وزراء اور یوتھ لیڈرپارٹی سے مستفی ہوکرایک اور علاقائی پارٹی میں شامل ہونے جارہے ہے اور اس سلسلے میں تمام کارروائیوں کوآخری شکل دی جارہی ہے ۔باوثوق ذررائع کے مطا بق نیشنل کانفرنس سے ایک درجن کے قریب سینئر اور یوتھ لیڈران علیحدگی اختیارکرنے جارہی ہے جس سے وادی کشمیرمیں این سی کو دھچکالگنے کااحتمال ہے ۔واضح رہے کہ پی ڈی پی سے دو درجن کے قریب لیڈران نے علیحدگی اختیار کرکے اپنی پارٹی پیپلزکانفرنس اور بھارتیہ جنتا پارٹی میںشرکت کی اور اب تیزی کے ساتھ این سی سے لیڈران مستفٰی ہوکردوسری علاقائی اور قومی پارٹیوں میں شامل ہورہے ہیں ۔

Comments are closed.