وادی میںہائی ڈینسٹی سیب کے مختلف اقسام تیار،لیکن نہیں کوئی خریدار

خرچہ روپیہ ،آمدنی اٹھنی بھی نہیں

بیرون ریاستی خریدار وں نے منہ موڑلیا ،ابتک شاذونادرہی کوئی آیا

سری نگر:۴،اکتوبر: : وادی کشمیر کے طول و عرض میں بیشتر باغ مالکان اپنے روایتی باغات کو ہائی ڈینسٹی باغات میں تبدیل کر رہے ہیں۔ جس کیلئے محکمہ باغبانی وقتاً فوقتا ًاُنہیں ہر قسم کی مدد فراہم کرتا ہے،جس کی وجہ سے بھی بڑے پیمانے پر باغ مالکان اب روایتی طریقہ کو ترک کرکے ہائی ڈینسٹی باغات کو ترجیح دے رہے ہیں۔کشمیرنیوزسروس (کے این ایس )کے مطابق کشمیروادی میں ان دنوں ہائی ڈینسٹی میوہ جات یعنی سیب کے مختلف اقسام تیار ہے اور باغ مالکان ان دنوں درختوں سے اپنی پیداوار اُتارنے میں مصروف ہیں۔تاہم باغ مالکان کے مطابق اُنہیں رواں برس اپنی تیار کردہ فصل کی معقول قیمت نہیں مل رہی ہے جس کی وجہ اُنہیں کافی نقصان کا سامنا ہے۔باغ مالکان کے مطابق گذشتہ برس تک اُنہیں اپنی میوہ جات کی معقول قیمت ملی تھی اور ملک کی دوسری ریاستوں سے خریدار بھی آئے تھے اور باغات سے ہی مال خریدا تھا جس کی وجہ سے اُنہیں اپنی تیار کردہ میوہ جات کی اچھی قیمت ملی تھی۔ تاہم رواں برس ملک کی دوسری ریاستوں سے ایک بھی خریدار تیار میوہ جات کو خریدنے نہیں آئے ہیں جس کی وجہ سے باغ مالکان اپنے میوہ جات کے تئیں پریشان ہیں۔اس تعلق سے کئی باغ مالکان نے کہا کہ گذشتہ برس ہمارے فصلوں کو خریدنے ملک کی دوسری ریاستوں سے تاجر آئے تھے اور ہمیں اپنے تیار کردہ میوہ جات کی اچھی قیمت ملی تھی، تاہم رواں برس ان تاجروں کے نہ آنے سے ہمیں اپنے تیار شدہ میوہ جات کی اچھی قیمت نہیں مل رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہائی ڈینسٹی میوہ جات کو تیار کرنے کیلئے باغ مالکان محنت کے ساتھ ساتھ کافی پیسے بھی خرچ کرتے ہیں لیکن تیار ہونے بعد اگر میوہ جات کی معقول قیمت نہ ملے تو باغ مالکان کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ باغ مالکان نے کہا کہ محکمہ باغبانی نے باغ مالکان کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانے کے غرض سے یہ اقدامات اٹھائے، لیکن مارکیٹنگ کے حوالے سے کوئی اقدامات نہیں اُٹھارہے ہیں، جس کی وجہ سے ہمارے میوہ کم قیمت پر فروخت ہو رہے ہیں جس سے فائدہ کے بجائے ہمیں نقصان کا سامناہے۔۔اس تعلق سے محکمہ باغبانی کے افسروں نے کہا کہ اب تک ہمیں اس بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے، کہ باغ مالکان کو ہائی ڈینسٹی میو جات کے لئے کم قیمت ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ باغ مالکان کو اب گریڈنگ پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ ان کی تیار کردہ میوہ جات کی انہیں اچھی قیمت ملے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم توقع کر تے ہیں کہ آنے والے دنوں میں ملک دوسری ریاستوں سے تاجر یہاں آئیں گے جو ان باغ مالکان کی میوہ جات کو خریدیں گے، جس سے ان باغ مالکان کو اچھی قیمت ملے گی۔

Comments are closed.